Book Name:Ghous e Pak Kay Iman Afroz Bayanaat

کہاں تک جائے گی؟ ہماری نگاہ پلک جھپکنے کی دَیْر میں آسمان تک پہنچ جاتی ہے تو یقیناً جو نُورِ خُدا سے ، رَبِّ کریم کی عطا کی ہوئی خاص طاقت سے دیکھے ، اس کی نگاہ صِرْف آسمان تک نہیں ٹھہرتی بلکہ آسمان سے پار لوحِ محفوظ تک بھی پہنچ جاتی ہے۔ تِرْمذی شریف کی حدیثِ پاک ہے ، اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اِتّقُوْا فِرَاسَۃَ الْمُؤْمِنِ فَاِنَّہٗ یَنْظُرُ بِنُوْرِ اللہ مؤمن کی فراست سے بچو کہ بندۂ مؤمن اللہ پاک کے نُور سے دیکھتا ہے۔  ( [1] )  

ادھر بھی نِگاہِ کرم غوثِ اعظم           کرو دُوْر رَنج و اَلَم غوثِ اعظم

ہے گردن میں تیری غُلامی کا پٹہ          تجھی سے ہے میرا بھرم غوثِ اعظم

ترا ہوں میں تیرا ، مرے اس کہے کا       سرِ حشر رکھنا بھرم غوثِ اعظم

بہر حال ! اَوْلیائے کرام  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہم کو بھی عِلْمِ غیب دیا جاتا ہے ، سرکار غوثِ اعظم ، شیخ عبد القادِر جیلانی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کو بھی غیب کا عِلْم عطا  کیا گیا تھا ، اسی لئے آپ نے ایک ہفتہ پہلے ہی جان لیا کہ ہمارا شاگرد ایک ہفتے میں دُنیا سے چلا جائے گا۔

بندہ قادر کا بھی قادربھی ہے عبدالقادر     سِرِّ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبدالقادر

مفتئ شرع بھی ہے ، قاضِئ ملّت بھی ہے  عِلْمِ اَسْرار سے ماہِر بھی ہے عبد القادر

ذی تَصَرُّف بھی ہے ماذون بھی مختار بھی ہے  کارِ عالَم کا مدبِّر بھی ہے عبدالقادر ( [2] )

وضاحت : ہمارے غوثِ پاک  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ عَبْدُ القادِر ہیں یعنی قُدْرتوں والے رَبِّ کریم کے بندے ہیں ، اللہ پاک نے آپ کو قُدْرت عطا فرمائی ہے ، آپ ظاہِر و باطِن کے رازدار ہیں ، شریعت کے مفتی بھی


 

 



[1]...ترمذی ، کتاب  تفسیر القرآن ، باب ومن سورۃ الحجر ، صفحہ : 723 ، حدیث : 3127۔

[2]...حدائقِ بخشش ، صفحہ : 69ملتقطاً۔