Book Name:Ghous e Pak Kay Iman Afroz Bayanaat

ارشاد فرمائی ، سونے کے پانی سے لکھنے کے لائق جملہ ہے ، یقین کیجئے ! اگر ہم غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کا صِرْف یہ ایک جملہ اپنی زندگی میں نافِذْ کر لیں ، اس پر پُوری طرح عَمَل پیرا ہو جائیں تو ہماری دُنیا بھی سنور جائے گی ، آخرت بھی سنور جائے گی۔

جملہ کیا ہے؟ غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے فرمایا : اے لوگو ! اللہ پاک کے لئے ایسے ہو جاؤ ! جیسے بزرگانِ دین تھے ، اللہ پاک تم پر ایسی کرم نوازی فرمائے گا ، جیسی تمہارے بزرگوں پر فرماتا تھا۔ ( [1] )

سُبْحٰنَ اللہ ! کیسا زبردست مدنی پھول ہے... ! ! آج لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے ، دِل میں وَسْوَسے آتے ہیں ، ہم دُعائیں کرتے ہیں ، پُوری نہیں ہوتیں ، محنت کرتے ہیں ، رنگ نہیں لاتی ، سونے کو ہاتھ لگائیں تو مٹی ہو جاتی ہے ، آخِر معامَلہ کیا ہے؟ اَبْرَہَہ نامی بادشاہ کعبہ شریف پر چڑھائی کرے تو اللہ پاک چھوٹے چھوٹے پرندوں کے ذریعے اُس کی ہاتھیوں پر سوار فوج کو شکست دے دیتا ہے ، میدانِ بدر میں مدد کے لئے فرشتے اُتر آتے ہیں ، آج بھی تو مسلمان پِس رہے ہیں ، مسلمانوں پر ظُلْم و سِتَم ڈھائے جا رہے ہیں ، آخِر آج مدد کیوں نہیں کی جاتی؟ حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے بڑا سادہ سا جواب دیا ، فرمایا : وہ جِن کی غیب سے مدد کی جاتی تھی ، جن پر رَبِّ کائنات کی رحمتیں چھما چھم برستی تھیں ، جو مٹی کو ہاتھ لگاتے تو سونا بَن جایا کرتی تھی ، تم بھی اپنے اَخْلاق ، اپنا کردار ، اپنے اَعْمَال اُن جیسے کر لو ، وہ پانچوں نمازیں باجماعت پڑھا کرتے تھے ، تم بھی پڑھا کرو ! وہ تہجد ، اِشْراق ، چاشت اور اَوَّابین کے نوافِل پابندی کے ساتھ ادا کیا کرتے تھے ، تم بھی کیا کرو ! اللہ پاک کے نیک


 

 



[1]...الفتح الربانی ، المجلس  الاول ، صفحہ : 15 ۔