Book Name:Ghous e Pak Kay Iman Afroz Bayanaat

اُس کے بندے ہو ، اگر تم مخلوق کی طرف متوجہ ہو  ( مثلاً مال و دولت کمانے میں لگے ہوئے ہو اور اس وجہ سے اللہ پاک کے دَرْ پر حاضِری نہیں دیتے ، اللہ پاک کو بھولے بیٹھے ہو تو تُم اللہ پاک کی بندگی نہیں کر رہے بلکہ )  مخلوق کے بندے بنے ہوئے ہو۔

اے انسان ! سستی مت کر... ! کیونکہ سستی ہمیشہ کی محرومی اور شرمندگی کا سبب ہے۔ اپنے اَعْمال اچھے کر... ! اللہ پاک دُنیا و آخرت میں تم پر انعام فرمائے گا۔

حُضُور غوثِ پاک ، شیخ عبد القادِر جیلانی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اپنا بیان جاری رکھتے ہوئے مزید فرمایا : قیامت کے دِن انسان اپنے دُنیا میں کئے ہوئے اچھے بُرے اعمال کو یاد کرے گا مگر اس وقت شرمندگی کوئی فائدہ نہ دے گی ، فائدہ تو اس میں ہے کہ موت سے پہلے قیامت کو یاد کرو... !  جب لوگ پھل کاٹ رہے ہوں ، اس دِن بیج بونے کے وقت کو یاد کرنا کوئی فائدہ نہیں دیتا۔ دُنیا آخرت کی کھیتی ہے ، جو یہاں بھلائی کا بیج بوئے گا ، روزِ قیامت خوشی خوشی پھل حاصِل کرے گا اور جو دُنیا میں بُرائی کا بیج بوئے گا ، قیامت کے دِن شرمندگی اُٹھائے گا۔ ( [1] )  

غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے مزید فرمایا :  ( لوگو ! )  جب تمہیں موت آئے گی ، تم خوابِ غفلت سے بیدار ہو جاؤ گے مگر اُس وقت بیدار ہونے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔  اے انسان ! بُرے لوگوں کی صحبت نے تمہیں نیک لوگوں سے بدگمان کر دیا ہے۔ اللہ پاک کی کتاب اور سُنّتِ مصطفےٰ کی روشنی میں زِندگی گزارو ! کامیابی تمہارے قدم چومے گی۔ اللہ پاک سے ایسی حیا کرو ، جیسی اُس سے حیا کرنے کا حق ہے۔ غفلت میں اپنا وقت ضائع مت کرو... ! تم وہ


 

 



[1]...مسند شہاب ، جلد : 1 ، صفحہ : 232 ، حدیث : 364۔