Book Name:Mehfil e Milad Mustafa Ke Barakat

عامّہ تو سب کو پہلے ہی حاصِل ہے، رہی رحمتِ خاصّہ تو وہ آپ کی اُمّت میں سے تقویٰ والوں، زکوٰۃ دینے والوں اور ہماری آیات پر ایمان رکھنے والوں کو عطا کی جائے گی۔ ( [1] )     

 ( 3 ) : اس کے بعد اللہ پاک نے اپنی ایک اور رحمت کا ذِکْر فرمایا، ارشاد ہوا :

اَلَّذِیْنَ یَتَّبِعُوْنَ الرَّسُوْلَ النَّبِیَّ الْاُمِّیَّ   ( پارہ : 9 ،سورۂ اعراف : 157 )

ترجَمہ کنز الایمان : وہ جو غلامی کریں گے اس رسول بے پڑھے غیب کی خبریں دینے والے کی۔

                             یعنی اے موسیٰ !  ہماری ایک خاصُ الخاص رحمت بھی ہے ( جیسے : اَفْضَل اُمّت ہونا، روزِ قیامت جنّت میں سب سے پہلے داخِل ہونا وغیرہ ) ، یہ خاصُ الخاص رحمت صِرْف و صِرْف ہمارے محبوب صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے غُلاموں کے لئے ہے  ( [2] )  لہٰذا آپ کی قوم میں سے جو بنی اسرائیل آخری نبی، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا زمانہ پائیں گے، اُن کی پیروی اختیار کریں گے، ہماری خاصُ الخاص رحمت صرف اُنہِیں کو مل سکے گی۔ ( [3] )

سُبْحٰنَ اللہ !  اے عاشقانِ رسول ! اندازہ کیجئے !  اللہ پاک کو اپنے محبوب نبی، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سے کیسی محبّت ہے... ! ! کوہِ طُور ہے، اللہ پاک کے نبی حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام اپنی اُمّت کے لئے رحمت مانگ رہے ہیں مگر اللہ پاک فرماتا ہے : اے موسیٰ !  آپ کی اُمّت میں جو تقویٰ والے اَہْلِ ایمان ہیں ہماری خاص رحمت اُنہی کو ملے گی، البتہ ہماری خاصُ الخاص رحمت صِرْف و صِرْف اُمّتِ مصطفےٰ کے لئے ہے۔

اللہ اکبر !  حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام مانگ رہے ہیں، اُن کی اُمّت کے پرہیز گاروں کو


 

 



[1]... تفسیر  نعیمی،پارہ : 9،سورۂ اعراف،تحت الآیۃ : 156 ،جلد : 9 ،صفحہ : 267 ملتقطاً  و ماخوذاً۔

[2]... تفسیر  نعیمی،پارہ : 9،سورۂ اعراف،تحت الآیۃ : 156 ،جلد : 9 ،صفحہ : 266 ماخوذاً۔

[3]... تفسیر  نعیمی،پارہ : 9،سورۂ اعراف،تحت الآیۃ : 157 ،جلد : 9 ،صفحہ : 277 ماخوذاً۔