Masjid Ke Adaab

Book Name:Masjid Ke Adaab

اپنے اَوڑھنے کے لحاف کو تہہ کرکے موٹا کیا اور اسی پر بیٹھ کر وضو کرلیااور پُوری رات ٹھٹھر ٹھٹھر کر جاگتے ہوئے گُزار دی ،  لیکن وضوکے پانی کا ایک قطرہ بھی مسجد کے فرش پر نہ گِرنے دیا۔

 ( فیضانِ اعلیٰ حضرت ، باب عادات مبارکہ ومعمولات ، ص۱۲۱ ،  بتغیر )

مسجد کی بے اَدبی کی مُختلف صُورتیں 

  پیارے پیارے اسلامی بھائیو! بیان کردہ واقعے سے اندازہ لگایئے کہ اعلیٰ حضرت ،  امامِ اہلسُنَّت   رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ    کے دل میں مسجد کے ادب واحترام کا کیسا جذبہ تھا کہ  بارش اور سخت سردی کی رات میں  خُودتو تکلیف اُٹھالی ،  مگرمسجد میں پانی کا ایک قطرہ بھی گِرنے نہیں دیا۔ مگرافسوس!ہمارے مُعاشرے میں بہت بڑی  تعداد ایسی ہے جو مسجد کے آداب سے نا آشنا ہے۔ عُموماً لوگ وُضو کرنے کے بعدمسجد کی دَریوں اورفرش پرگیلے پیروں کے نشانات بناتے نیز  ہاتھوں اور چہرے سے پانی کے قطرے ٹپکاتے چلے جاتے ہیں۔ یاد رکھئے! اَعضائے وُضُوسے پانی کے قطرے فرشِ مسجِد پرگرانا ناجائز وگُناہ ہے۔  ( بہارِ شریعت ،  ۱ / ۶۴۷ )  اسی طرح رَمَضانُ المُبارک میں اِعْتکاف کرنےوالے بعض اَفْراد بھی مسجد کے اِحْتِرام کو پَسِ پُشت ڈال کر خُوب گپیں ہانکتے ،  قہقہے مارتے ،  پان ،  گٹکے چَباتے اور پھر مسجد کے کسی کونےمیں تُھوکتے نظر آتے ہیں  ، کبھی مسجد کی دَریوں کے دھاگے نوچتے ہیں۔ اس طرح کرنے سے  مسجد کا تَقَدُّس پامال ہوتا ہے ۔ مسجد کی صفائی سُتھرائی رکھنے کا تو خُود اللہ  پاک حکم ارشاد فرمارہاہے ،   چُنانچہ پارہ 1سُوْرَۃُ الْبَقَرہ کی آیت نمبر 125 میں اِرْشاد ہوتاہے :

وَ عَهِدْنَاۤ اِلٰۤى اِبْرٰهٖمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ اَنْ طَهِّرَا بَیْتِیَ لِلطَّآىٕفِیْنَ وَ الْعٰكِفِیْنَ وَ الرُّكَّعِ السُّجُوْدِ ( ۱۲۵ )  

 ( پ۱ ، البقرة : ۱۲۵ )

ترجَمۂ کنز  العرفان  : اور ہم نے  ابراہیم و اسمٰعیل کو تاکید فرمائی کہ میرا گھر طَواف کرنے والوں اور اِعْتکاف کرنے  والوں اور  رُکُوع و سُجود کرنےوالوں کے لئے خوب پاک صاف رکھو۔