Book Name:Masjid Ke Adaab
اِنَّمَا یَعْمُرُ مَسٰجِدَ اللّٰهِ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ ( پ ۱۰ ، التوبہ : ۱۸ )
تَرْجَمَۂ کنز العرفان : اللہکی مسجدوں کو وُہی آباد کرتے ہیں جواللہ اور قیامت کے دن پرایما ن لاتے ہیں۔
( سنن ترمذی ، کتا ب الایمان ، با ب ماجا ء فی حرمۃ الصلوۃ ، رقم ۲۶۲۶ ، ج ۴ ، ص ۲۸۰ )
مشہورمُفَسِّرِ قرآن حکیمُ الامَّت مُفتی احمدیارخانرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ ’’ تفسیرِنعیمی ‘‘ میں فرماتے ہیں : ’’ خیال رہےکہ مسجدآبادکرنےکی گیارہ ( 11 ) صُورتیں ہیں : ( 1 ) مسجدتعمیرکرنا ( 2 ) اس میں اضافہ کرنا ( 3 ) اسے وسیع کرنا ( 4 ) اس کی مَرَمَّت کرنا ( 5 ) اس میں چَٹایاں ، فرش وفروش بچھانا ( 6 ) اس کی قَلْعی چُوناکرنا ( 7 ) اس میں روشنی وزِینت کرنا ( 8 ) اس میں نمازوتلاوتِ قرآن کرنا ( 9 ) اس میں دِینی مَدارس قائم کرنا ( 10 ) وہاں داخل ہونا ، وہاں اکثرجانا ، آنا ، رہنا ( 11 ) وہاں َاذان وتکبیرکہنا ، اِمامت کرنا۔ ‘‘ ( تفسیرنعیمی ، ج۱۰ ، ص۲۰۱ ) مزیدفرماتےہیں : ’’ مسجدبنانےیااسے آبادکرنےیاوہاں باجماعت نمازاَدا کرنے کاشو ق صحیح مُومن کی علامت ہے ، اِنْ شَآءَاللہایسے لوگوں کاخاتمہ ایمان پرہو گا۔ ‘‘ ( تفسیر نعیمی ، ج۱۰ ، ص۲۰۴ )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
مَساجد کی آبادکاری اور دعوتِ اسلامی
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آپ نے سنا کہ مسجدوں میں رہ کر نمازِباجماعت اَدا کرنا ، ذِکْـرُ اللہ اور عِلْمِ دِین سیکھنے سکھانے کے ذریعے انہیں آباد رکھنا ، مومن کی علامت ہے۔ ہمیں بھی اپنا قیمتی وَقْت فُضُولیات میں برباد کرنے کے بجائےزِیادہ سے زِیادہ مسجدمیں گُزارنا چاہیے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی نے ہمیں ایسے کئی مَواقع فَراہم کردئیے ہیں ، جن کے ذریعے ہم اپناکثیر وَقْت مسجد میں گزار سکتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ عِلْمِ دِین کا ڈھیروں خزانہ بھی حاصل کرسکتے ہیں مثلاً ،
1پورےماہِ رَمَضانُ الْمُبارَک یاآخری عشرے میں تربیتی اِجتماعی اِعْتکاف ہوتا ہے۔ جس میں ہزارہا