Hazrat Ibrahim Ki Qurbaniyan

Book Name:Hazrat Ibrahim Ki Qurbaniyan

جہاں کَعْبۂ مُعظَّمہ ہے۔یہاں اُس وَقْت نہ کوئی آبادی تھی نہ کوئی چشمہ ، نہ دُور دُور تک پانی یا آدمی کا کوئی نام و نشان تھا۔ایک توشہ دان میں کچھ کھجوریں اور ایک مَشک میں پانی ،  حضرتِ  ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام  وہاں رکھ کر روانہ ہو گئے۔حضرتِ ہاجرہ رَضِیَ اللہ عنہا نے فریادکی :  اے اللہ  پاک  کے نبی اس سُنْسان بیابان میں جہاں نہ کوئی مُونِس ہے نہ غمخوار ، آپ ہمیں بے یارو مَدَدْگار چھوڑ کر کہاں جا رہے ہیں؟ کئی بار حضرت ہاجرہ رَضِیَ اللہ عنہا نے آپ کو پُکارا مگر آپ نے کوئی جواب نہیں دیا۔آخِر میں حضرتِ ہاجرہ رَضِیَ اللہ عنہا نے سُوال کیا کہ آپ اِتنا فرما دیجئے کہ آپ نے اپنی مَرضی سے ہمیں یہاں لا کر چھوڑا ہے یا خُداوَنْدِ قُدُّوْس کے حکم سے آپ نے ایسا کیا ہے؟ تو آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا کہ اے ہاجرہ ! میں نے جو کچھ کیا ہے وہ اللہ پاک کے حکم  سے کیا ہے۔یہ سُن کر حضرتِ  ہاجرہ رَضِیَ اللہ عنہا نے  کہا کہ اب آپ جایئے ،  مجھے یقینِ کامل اور پُورا پُورا اِطْمینان ہے کہ اللہ  پاک مجھے اور میرے بچے کو ضائِع نہیں فرمائے گا۔ چند دنوں میں کھجوریں اور پانی خَتْم  ہو جانے پر حضرتِ ہاجرہ رَضِیَ اللہ عنہا پر بُھوک اور پیاس کا غَلَبہ ہوا اور ان کے سینے میں دُودھ خُشک ہو گیا اور بچہ بُھوک و پیاس سے تڑپنے لگا۔ حضرتِ  ہاجرہ رَضِیَ اللہ عنہا نے پانی کی تلاش و جُسْتجو میں  7 چکر صَفا و مَرْوَہ کی دونوں پہاڑیوں کے لگائے مگر پانی کا کوئی سُراغ دُور دُور تک نہیں ملا۔حضرتِ  اِسْماعِیْل عَلَیْہِ السَّلَام  پیاس کی شدت سے ایڑیاں پٹک پٹک کر رو رہے تھے۔ حضرتِ جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام نے آپ کی اَیڑیوں کے پاس زَمین پر اپنا پیر مار کر زمزم کا چَشْمہ جاری کر دیا۔ایک روایت کے مُطَابِق حضرتِ  اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام   کی ایڑی سے جاری ہوا([1])اس پانی میں دُوْدھ کی خاصِیَّت تھی کہ یہ


 

 



[1]... مرآۃ المناجیح  ، جلد : 4 ، صفحہ : 67۔