Book Name:Hajj Ke Fazail
3۔ ارشاد فرمایا : جب تم کسی حاجی سے مُلاقات کرو تو اُس سےسلَام و مُصَافَحہ کرواوراس سےکہو کہ وہ اپنے گھرمیں داخل ہونےسےپہلےتمہارےلیےمغفرت کی دعا کرے کیونکہ اُس کی مغفرت ہوچکی ہے۔
( مشکاۃ المصابیح ، کتاب المناسک،الفصل الثالث،۱ / ۴۷۲،حدیث : ۲۵۳۸)
4۔ ارشاد فرمایا : جو حج کےاِرادے سے نکلا ، پھر مرگيا تواللہ پاک اُس کےلئے قیامت تک حج کرنے والے کا ثَواب لکھ دےگااورجوعُمرےکےاِرادے سےنکلا،پھرمرگيا تواللہ پاک اُس کیلئے قیامت تک عُمرہ کرنے والےکا ثواب لکھ دے گا۔ ( مسند ابی یعلیٰ ، مسند ابی ھریرۃ ، ۵ / ۴۴۱ ، حدیث : ۶۳۲۷)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آپ نےسنا کہ ربّ تَعَالٰی حاجیوں پرکیسی کیسی کرم نوازیاں فرماتا ہےکہ ان کے تمام گناہوں کو معاف فرماتاہے ،ان کو مغفرت کا پروانہ عطافرماتا ہےاورحاجی کی دعا کی برکت سے لوگوں کی بخشش ومغفرت کی قوی اُمید ہوتی ہے اور جو حج کے اِرادے سے نکلا اورراستے میں مرجائے تو اس کیلئے قیامت تک حج کاثواب بھی لکھاجاتا ہے۔ یاد رکھئے! مَکّۂ مُکَرَّمہ ومدینۂ مُنوَّرہ کی حاضری ایسا اَنمول موقع ہےکہ یہ نصیب والوں کوہی ملتا ہے ، کتنے ہی مالدار لوگ دن رات لندن وپیرس کے سُہانے سپنے دیکھتے ہیں اور بعض تو ان ممالک کی سیرو سیاحت سے لُطف اندوز بھی ہوجاتے ہیں مگر استطاعت (Ability)کے باوجود حج جیسے اَہَم فریضے اور روضَۂ رسول کی حاضری کی سعادت سے محروم رہتے ہیں مگر کئی عاشقانِ مکہ ومدینہ انتہائی غریب ہونے کے باوجود سچی تڑپ اور اخلاص واستقامت کے ساتھ