Book Name:Nematon ka Shukar Ada Karnay ka Tariqa
پر پردہ ڈالے(احیاء العلوم ،۴/۱۰۳)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اگرہم نعمتوں کا حق اَداکرتے ہوئے ان طریقوں سے شکرِ الٰہی بجالائیں گےتواللہ پاک كی رحمت سےیہ اُمید ہےکہ وہ کریم رَبّ اپنی نعمتوں میں اِضافہ فرماتا رہے گا اوراگراس کی نعمتوں سے فائدہ اُٹھانے کے باوجودبھی ہم ناشکری اور شکوے شکایات کرتے رہے تو اس سے اللہ پاک ناراض ہوگا اورہو سکتاہے ہم سے یہ نعمت بھی چھین لی جائے۔ اللہ پاک نے ہمیں بے شمارنعمتیں عطافرمائی ہیں جنہیں شُمار کرنے سے عقلِ انسانی حیران ہے ، اُس کی ہرایک نعمت بے شُمار حکمتوں کا مَجموعہ ہے ، اگرچہ آج سائنس نے بہت زیادہ ترقی کرلی ہے اور نئی سے نئی ایجادات کاسلسلہ جاری ہے مگر دنیا میں آج تک کوئی ایسا آلہ (Device)یا نظام ایجاد نہ ہوسکا کہ جس سے اللہ پاک کی بے شُمار نعمتوں کی تعداد معلوم کی جاسکے،اللہ تبارک وتعالی خودپارہ 14سُوْرَۃُ النَّحْل کی آیت نمبر18میں ارشاد فرماتا ہے :
وَ اِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَةَ اللّٰهِ لَا تُحْصُوْهَاؕ- (پ۱۴،نحل،۱۸)
ترجمہ کنز العرفان : اور اگر تم اللہ کی نعمتیں گنو تو انہیں شمار نہیں کرسکو گے۔
یعنی بندے کی تخلیق میں اللہ پاک کی جتنی نعمتیں ہیں جیسے تندرست بدن ،آفات سے محفوظ جسم ، صحیح آنکھیں،عقلِ سَلیم ایسی سماعت جو چیزوں کو سمجھنے میں مددگار ہے ہاتھوں کا پکڑنا ، پاؤں کا چلنا وغیرہ اور جتنی نعمتیں بندے پر فرمائی ہیں ، جیسے بندےکی دینی اوردنیوی ضروریات کی تکمیل کے لئے پیدا کی گئیں تمام چیزیں یہ اتنی کثیر ہیں کہ ان کا شُمار ممکن ہی نہیں حتی کہ اگر کوئی اللہ تعالی کی چھوٹی سی نعمت کی معرفت حاصِل کرنے کی کوشش کرے تو وہ حاصل نہ کر سکے گا تو ان نعمتوں کا کیا کہنا جنہیں تمام مخلوق مل کر بھی شمار نہیں کر سکتی ،اسی لئے اللہتعالیٰ نے ارشاد فرمایا اگر تم اللہتعالی کی نعمتوں کو شمار کرنے کی کوشش کرو اور اس کام میں اپنی زندگیاں صرف کردو تو بھی اس پرقادرنہیں ہو سکتے۔ (خازن ،النحل،تحت الایۃ : ۱۸ ، ۳/۱۱۷)