Book Name:Chughli Ka Azaab-o-Chughal Khor Ki Mozammat
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!یاد رکھئے!جب بھی ہمارے پاس آ کر کسی کے بارے میں کوئی منفی بات کہے،مثلاً فلاں شخص دھوکے باز ہے،فلاں شخص وعدہ خلافی کرتا ہے،فلاں شخص نے آپ کی بُرائی کی ہے وغیرہ،تو ہمیں آنکھیں بند کرکے فوراً اُس کی بات پر ہرگز اعتماد نہیں کرنا چاہئےکیونکہ غیبت و چغلی کرنے کےسبب وہ فاسِق یعنی کھلم کھلا گناہ کرنے والا ہوگیا اور فاسِق کی خبرپر اعتبار نہیں کرنا چاہئے۔ اگر ہم بزرگانِ دین کی سیرت کا مطالعہ کریں تو ہمیں یہ مدنی پھول ملے گا کہ ان کے پاس جب کوئی ایسی خبر لاتا جو کسی کے خلاف ہوتی تو یہ حضرات اس کی خبر کو بلاتحقیق مان لینے کے بجائے اس کی اصلاح کرتے ہوئے اسے نصیحت کے مدنی پھولوں سے نوازتے تھے۔آئیے!اس ضمن میں 4 سبق آموز واقعات ملاحظہ کیجئے،چنانچہ
حجۃ الاسلام حضرت امام محمد غزالی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نقل فرماتے ہیں:حضرتِ امام محمدبن شِہاب زُہریرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہِ ایک مرتبہ بادشاہ سلیمان بن عبدالملک کے پاس تشریف فرما تھے کہ ایک شخص آیا،بادشاہ نے کچھ ناپسندیدگی کے ساتھ اُس سے کہا: مجھے پتا چلا ہے تم نے میرے خلاف فُلاں فُلاں بات کی ہے!اُس نےجواب دیا:میں نےتو ایسا کچھ نہیں کہا۔بادشاہ نے اِصرار کرتےہوئےکہا: جس نے مجھے بتایا ہے،وہ(کیسے جُھوٹ بول سکتا ہے بَہُت)سچا آدمی ہے۔حضرت امام زُہریرَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہِنے بادشاہ کومخاطب کر کےفرمایا:(آپ کو جس نے اِس طرح کی خبر دی وہ توچغلی کھانے والا ہوا اور) چُغل خورکبھی