Chughli Ka Azaab-o-Chughal Khor Ki Mozammat

Book Name:Chughli Ka Azaab-o-Chughal Khor Ki Mozammat

جول کرتے ہوئے دیکھا ہے اور وہ آپ کوقتل کر ڈالنے کی فِکر میں ہے۔ اگر آپ میرے قَول کی تصدیق چاہتے ہیں تو آج رات کو آنکھیں بند کر کے لیٹے رہیں اور اپنے کو سوتا ہوا بنالیں۔غُلام کی بات سے اُس کے دل میں شک پید ا ہوگیا۔رات کو اُس نے ویسا ہی کیا۔عورت سمجھی کہ سو رہا ہے ،لہٰذا وہ اُسترا لے کر داڑھی کے بال مُونڈنے کے لئے بڑھی،شوہر کا خیال پُختہ ہوگیا کہ واقعی وہ عورت اُسے قتل کرنا چاہتی ہے،وہ فوراً اُٹھ کھڑا ہوا اور اُسترا چھین کر عورت کو مارڈالا۔ عورت کے عزیز و اَقارب کو معلوم ہوا تو دوڑے آئے اور اس شخص کو قتل کردیا۔پھر دونوں کے عزیز و اقارب میں باہم لڑائی ہوئی اور ایک سو(One Hundred) کے قریب آدمی مارے گئے۔(احیاء العلوم ،کتاب آفات اللسان ، ۳/۱۹۵ )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                             صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے  اسلامی بھائیو!معلوم ہوا !چغل خوری اِنتہائی بُری بیماری ہے،چغل خوری کی عادت گھر کے امن و سکون کو تباہ و برباد کر دیتی ہے،چغل خوری کے سبب آپس میں دُوریاں پیدا ہوجاتی ہیں، چغل خوری کی وجہ سے آپس میں شک و شبہات پیدا ہونے لگتے ہیں،چغل خوری کے سبب دلوں میں نفرتیں قائم ہوجاتی ہیں،چغل خوری کے سبب ایک دوسرے پر اِعتبار اُٹھ جاتا ہے،جیسا کہ بیان کردہ حکایت میں ہم نے سُنا کہ ایک شخص نے چغل خوری کو معمولی عیب سمجھا تو اِسی کی نحوست نے اُس کے گھر کو ویران کردیا،چغل خوری کی آفت کے سبب ہنسی خوشی زندگی گزارنے والوں کے درمیان شکوک و شبہات پیدا ہوگئے،چغل خوری کے سبب وہ اور اس کی بیوی موت کے گھاٹ اُتر گئے اور بالآخر ان کے عزیز و اقارب کے درمیان بھی قتل و غارت گری کا وہ بازار گرم ہوا کہ اَلْاَمَان وَالْحَفِیْظ۔لہٰذا خود بھی چغل خوری سے بچئے اور دوسروں کو بھی بچتے رہنے کی ترغیب دلائیے،اللہ پاک ہم سب کو لڑائی جھگڑے،چغلی اور تمام گناہوں سے محفوظ  فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ