Book Name:Baron Ka Ihtiram Kejiye
سے ان کے وضو کااِستعمال شدہ پانی اس کی طرف آرہا تھا ، اللہپاک کے ولی کے ادب و احترام کا بدلہ اُس شخص کو یہ مِلا کہ جب اس شخص کا انتقال ہو گیا اور کسی نے اسے خواب میں دیکھ کر حال پوچھا تو اس نے بتایا : اللہ پاکنے اپنے ولی حضرت امام احمدبن حَنْبَلرَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ کے ادب کی برکت سے مجھے بخش دیا۔ (تذکرۃ الاولیاء ، ج۱ ، ص۱۹۶)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!بڑوں کا ادب واحترام جہاں گنہگاروں کی آخرت میں نجات کاباعث بنتاہے ، وہیں ان کی شان میں معمولی بے اَدبی ہمیشہ کے نُقصان اور اعمال کی بربادی کا سبب بھی بن سکتی ہے ، کیونکہ اپنے بڑوں کی بے ادبی کرنا شیطان کا کام ہے اور وہ اسی وجہ سے بارگاہِ اِلٰہی سے ذلیل ورُسوا ہوکر نکالا گیا حالانکہ اس سے پہلے شیطان نافرمان نہیں تھا بلکہ اُس نے ہزاروں سال عبادت کی ، جنَّت کا خزانچی رہا ، وہ جِنّ تھا لیکن اپنی عبادت و رِیاضت اور عِلمیّت کےسبب مُعَلِّمُ المَلَکُوتیعنی فرشتو ں کااُستاد بن گیا ، مگرجب اللہ پاککے نبی حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام کی شان میں بے ادبی کرنے والا ہواتو اُس کی ساری عبادتیں بے کار ہوگئیں ، ذِلّت و رُسوائی اُس کا مُقدَّر بنی ، ہمیشہ ہمیشہ کے لئے لعنت کا ہار اُس کے گلے پڑ گیا اور وہ جَہَنَّم کے عذاب کا حق دار ٹھہرا۔
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا !بڑوں کی بے اَدَبی کرنے میں ہمارا ہی نُقصان ہےاوران کے ساتھ ادب واحترام کرنے میں ہمارا ہی فائدہ ہے ، کسی عَرَبِی شاعِرنے کیا خُوب کہاکہ
مَاوَصَلَ مَنْ وَصَلَ اِلاَّ بِالْحُرْمَۃِ وَمَاسَقَطَ مَنْ سَقَطَ اِلَّا بِتَرْکِ الْحُرْمَۃِ