Baron Ka Ihtiram Kejiye

Book Name:Baron Ka Ihtiram Kejiye

تعلُّقات قائم رکھیں اوراگر کبھی ناراضی ہوجائے  تو خود بڑھ کر بڑے بھائی سے معافی مانگیں اور اسے  منانے کیلئے جس قدر ممکن ہوکوشش کریں۔

بڑے بھائی سے اچھا سُلوک کرو

حضرت جَرِیْر بن حازِم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ  فرماتے ہیں : میں نے ایک مرتبہ خواب دیکھا  کہ میرا سر میرے ہاتھوں میں ہے ، اس کی تعبیر(یعنی خواب کا نتیجہ)جاننے کیلئے میں نے اپنا یہ خواب حضرت امام  اِبْنِ سیرین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کو سُنایا (جو خوابوں کے نتائج بتانے میں کافی مہارت رکھتے تھے)اُنہوں نے مجھ سے پوچھا : تمہارے والدین میں سے کوئی زندہ ہے؟ میں نے کہا : جی نہیں ، اُنہوں نے ارشاد فرمایا : تمہارا کوئی بڑا بھائی ہے ؟میں نے کہا : جی ہاں ، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ نے ارشاد فرمایا : اس کے مُعاملے میں اللہ پاک سے ڈرتے رہو ، اس کے ساتھ اچھا سُلُوک کرو اورتعلّق توڑنےسے بازرہو۔ (شعب الایمان ، ۶ / ۲۱۰ ، حدیث : ۷۹۲۸)

پیارے پیارے  اسلامی بھائیو! آپ نے سُناکہ  بڑے بھائی  کا مقام ادب واِحْترام  کے لحاظ سے  باپ جیسا ہوتاہے۔ لیکن بڑے بھائی  کو بھی چاہیے کہ  اپنے فضائل سُن کر ہرگز ہرگز یہ ذِہْن نہ بنائے کہ  صرف چھوٹے ہی میری عزّت کریں ، میں چاہے ان کے ساتھ سخت لہجے میں بات کروں ، انہیں جب چاہوں  سب کے سامنے ذلیل کردوں ، کوئی غلطی کربیٹھیں  تو گالی گلوچ اور مارپِیٹ  پر اُترآؤں ، ہروقت اپنا رُعب ودَبْدَبہ قائم رکھنے کیلئے آنکھیں دِکھاؤں ۔ یادرکھئے ! اسلام  نے ہرایک کے حُقُوق وآداب بیان فرمائے ہیں  ، جہاں چھوٹوں  کو حکم دیا کہ اپنے بڑوں کا ادب کریں ، وہیں بڑوں کو بھی حکم دیا کہ وہ بھی  چھوٹوں سے  شَفْقَت ومَحَبَّت  کا برتاؤ کریں ۔ آئیے!اس ضمن میں دو (2)فرامینِ مصطفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُنئے :