Book Name:Baron Ka Ihtiram Kejiye
مدد کرنا ، اُنہیں سلام کرنا ، اُن کی مُلاقات کوجانا ، اُن کے پاس اُٹھنا بیٹھنا ، اُن سے بات چیت کرنا ، اُن کے ساتھ لُطف و مہربانی سے پیش آنا۔ اگر یہ شخص پردیس میں ہے تو رشتے داروں کے پاس خط بھیجا کرے ، اُن سے خَط وکِتابت جاری رکھے تاکہ بےتَعَلُّقی پیدا نہ ہونے پائے اور ہوسکے تو وطن آئے اور رشتے داروں سے تعلُّقات تازہ کرلے ، اِس طرح کرنے سے مَحَبَّت میں اِضافہ ہوگا۔ (فی زمانہ چونکہ خط و کتابت کا رواج بہت ہی کم ہے ، لہٰذا فون یا انٹرنیٹ وغیرہ کے ذَرِیعے بھی رابِطے کی ترکیب بنائی جاسکتی ہے ، کیونکہ مَقْصَد آپس کے تَعلُّقات کو برقرار رکھنا ہے خواہ وہ کسی بھی جائز طریقے سےہوں۔ )(بہار شریعت ، ۳ / ۵۵۸ ، حصہ۱۶ملخصاً)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
آئیے!صِلۂ رحمی یعنی رشتے داروں سے اچھا سُلوک کرنے کی 10فائدے ملاحظہ کیجئے ، چنانچہ
صِلَہ رِحمی کرنے کے 10 فائدے :
حضرت فقیہ ابُواللَّیث سمرقندی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں : صِلۂ رحمی کرنے کے 10 فائدے ہیں : (1) اللہ پاک کی رِضا حاصل ہوتی ہے(2)لوگوں کی خوشی کا سبب ہے(3)فرشتوں کو خوشی ہوتی ہے(4)مسلمانوں کی طرف سے اس شخص کی تعریف ہوتی ہے(5)شیطان کو اس سے دکھ پہنچتا ہے(6)عُمربڑھتی ہے(7)رِزق میں بَرَکت ہو تی ہے(8)فوت ہوجانے والے مسلمان باپ دادا خُوش ہوتے ہیں(9)آپس میں مَحَبَّت بڑھتی ہے اور(10)وفات کے بعداس کے ثواب میں اِضافہ ہوجا تا ہے ، کیونکہ لوگ اس کے حق میں بھلائی کی دُعا کرتے ہیں ۔ ( تَنبیہُ الغافِلین ص۷۳)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!قریبی رشتوں کااحترام کرنا ، اُن سےاچھا سُلوک