Book Name:Islam Me Aurat Ka Maqam
فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم : اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ([1]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے! * عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا * با اَدب بیٹھوں گا * دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا * اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! اسلام محض چند عقائد و فرائض کی ادائیگی کا نام نہیں بلکہ اسلام تو انسان کو زندگی گزارنے کے سنہری اُصول سکھاتا اور انہیں ظُلمت کدوں (یعنی اندھیریوں اورتاریکیوں) سے نکال کر علم کی روشنی سے چمکاتا ہے ، انسانی زندگی کا کوئی گوشہ ایسا نہیں کہ جہاں اسلام رہنمائی نہ فرماتا ہو ، اسلام نے جہاں ایک دوسرے کے حقوق(Rights) بیان فرمائے ، وہیں اسلام سے قبل معاشرے کے ظلم و ستم کی چکی میں پِسی ہوئی عورت کو ظُلم و سِتم کی دلدل سے نکال کر اسے وہ تمام جائز حقوق دلائے ، جن سےوہ محروم رکھی جاتی تھی ، الغرض اسلام نے عورتوں کو عزّت کا تاج پہنا کر انہیں معاشرے(Society) میں وہ حقیقی مقام دیا ، جس کا تصوّر بھی اسلام سے پہلے یعنی زمانۂ جاہلیت میں عورت کے وہم وگمان میں نہ تھا ، چنانچہ
دریا کو جاری کردیافاروقِ اعظم نے
جب مصْرفتح ہوا تو ایک روز اہلِ مِصْرنے حضر ت عَمْرو بن عاص رَضِیَ اللہُ عَنْہُسے عرض کی : اے امیر! ہمارے دریائے نیل کی ایک رَسْم ہے جب تک اُس کو ادانہ کیا جائے دریاجاری نہیں رہتا۔ انہوں نے اِسْتِفْسار فرمایا(یعنی سوال کیا) : کیا؟ کہا : ہم ایک کَنواری لڑکی کو اُس کےوالِدَین سے لے کر عُمدہ لباس