Book Name:Islam Me Aurat Ka Maqam
حضرت بی بی فاطِمہرَضِیَ اللہُ عَنْہَا جب محبوبِ ربُّ العزّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمتِ سراپا شفقت میں حاضِر ہوتیں تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکھڑےہوجاتےاور اُن کا ہاتھ پکڑ کر اُسے بوسہ دیتے ، پھر اُن کو اپنے بیٹھنے کی جگہ پر بٹھاتے۔ اسی طرح جب آپصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ بی بی فاطِمہرَضِیَ اللہُ عَنْہَا کے ہاں تشریف لے جاتے تو وہ دیکھ کر کھڑی ہو جاتیں ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا مبارک ہاتھ اپنے ہاتھ میں لےکرچُومتیں اورآپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اپنی جگہ پر بٹھاتیں۔ (ابوداود ، کتاب الادب ، باب ماجاء فی القیام ، ۴ / ۴۵۴حدیث : ۵۲۱۷)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!بیان کردہ حدیثِ پاک سے معلوم ہوا کہ بیٹیوں پر شفقت و مہربانی کرنا اور انہیں خوش رکھنا حضور نبیِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پیاری پیاری سنتِ مبارکہ ہے ، لہٰذا والدین کو چاہئے کہ وہ بیٹیوں کی پیدائش پر غمگین ہونے ، انہیں اپنے لئے باعثِ شرمندگی سمجھنے ، دل چھوٹا کرنےیا خاندان والوں کے طعنوں کی پروا کرنے کے بجائے ان سے محبت و شفقت کا برتاؤ کریں ، ان کی جائز خواہشات کا احترام (Respect)کریں ، حتی الامکان انہیں خوش رکھنے کی کوشش کریں ، خلوصِ دل کے ساتھ ان کی تعلیم و تربیت اور ان کی پرورش کرنے کی سعادت حاصل کرکے اس کے نتیجے میں ملنے والے ثوابِ آخرت کو اپنے پیشِ نظر رکھیں۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰہ بیٹیوں کی اہمیت اُجاگر کرنے اور ان کے حقوق کی بجاآوری کا ذہن دینے کیلئے دعوتِ اسلامی اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے ، آپ بھی اس دینی ماحول سےوابستہ ہوجائیے اور 12دینی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حِصّہ لیجئے۔ ذیلی حلقے کے 12 دینی کاموں میں سے ایک دینی کام روزانہ “ نیک اعمال “ کا رسالہ پُر (Fill) کرنا بھی ہے۔ شیخِ طریقت امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہمُ الْعَالِیَہ کے عطا کردہ