Book Name:Islam Me Aurat Ka Maqam
والیاں ، غمگسار اور بہت زیادہ مہربان ہوتی ہیں۔ (فردوس الاخبار ، ۲ / ۴۱۵ ، حدیث : ۷۵۵۶)
(3) ارشاد فرمایا : جو شخص 3 بیٹیوں یا بہنوں کی اس طرح پرورش کرے کہ ان کو ادب سکھائے اور ان سے مہربانی کا برتاؤ کرے یہاں تک کہاللہ پاک انہیں بے نیاز کردے (مثلاً ان کا نکاح ہو جائے ) تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنّت واجب فرما دیتا ہے۔ یہ ارشادِ نبوی سن کر ایک صحابیرَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے عرض کی ، یارسول اللہصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ !اگر کوئی شخص 2 لڑکیوں کی پرورش کرے؟تو ارشاد فرمایا : اس کے لئے بھی یہی اَجر و ثواب ہے۔ (راوی فرماتے ہیں)یہاں تک کہ اگر لوگ ایک(بیٹی) کا ذکر کرتے توآپصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اس کےبارےمیں بھی یہی فرماتے۔ (شرح السنہ ، کتاب البر والصلۃ ، باب ثواب کافل الیتیم ، ۶ / ۴۵۲ ، الحدیث : ۳۳۵۱)
(4) ارشاد فرمایا : جب کسی کے ہاں لڑکی پیدا ہوتی ہے تو اللہ پاک اس کے گھر فرشتوں کو بھیجتا ہے جو آکر کہتے ہیں : اے گھر والو! تم پر سلامتی ہو۔ پھر فرشتے اس بچی کو اپنے پروں کے سائے میں لے لیتے ہیں اور اس کے سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ ایک کمزور جان ہے ، جو ایک کمزور جان سے پیدا ہوئی ہے ، جو شخص اس کمزور جان کی پرورش کی ذمہ داری لے گا تو قیامت تک مددِ خدا اس کے شاملِ حال رہے گی۔ (مجمع الزوائد ، کتاب البر والصلۃ ، باب ماجاء فی الاولاد ، ۸ / ۲۸۵ ، حدیث : ۱۳۴۸۴)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!مکی مدنی سلطان ، رحمتِ عالمیان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے نہ صرف اپنے اِرشادات سے بیٹی کے حقیقی مقام کو اُجاگر فرمایا ہے بلکہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنے کردار سے بھی ہمیں یہی سکھایا ہے کہ ایک عقلمند باپ کو اپنی بیٹی کے ساتھ کس طرح کا سُلوک کرنا چاہئے۔ آئیے!بطورِترغیب آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اپنی پیاری اور لاڈلی شہزادی ، شہزادیِ کونین سَیِّدہ خاتونِ جنت فاطمۃ الزہرارَضِیَ اللہُ عَنْہَا پر شفقت و مہربانی کی ایک ایمان افروز جھلک ملاحظہ کیجئے اور اپنا ایمان تازہ کیجئے چنانچہ