Book Name:Sadqa Ki Baharain Ma Afzal Sadqat
کرے ، تو وہ صَدَقہ اُس کے اور دوزخ کے درميان رُکاوٹ بن جاتا ہے۔ ([1])
پیارے اسلامی بھائیو!آپ نے مُلاحظہ فرمایا کہ صَدَقہ ، مصیبت و بَلا کو روک دیتا ہے ، صَدَقہ عمر کو بڑھاتا ہے ، صَدَقہ بُری موت کو دُورکرتا ہے ، صَدَقہ تکبُّر کو دُور کرتا ہے ، صَدَقہ فخر کو دُور کرتا ہے ، صَدَقہ قبر کی گرمی بُجھاتا ہے ، صَدَقہ قِیامت کے دن سایہ ہوگا ، صَدَقہ دوزخ کے عذاب سے بچائے گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو!ہمارے اسلاف و بُزرگانِ دین میں صَدَقہ و خَیْرات کا جذبہ اِس قدر کُوٹ کُوٹ کر بھرا ہوا تھا کہ بسا اَوقات تو وہ مُبارک ہستیاں اپنی ضروریات کو اپنے مسلمان بھائی کی ضرورت پر قُربان کردِیا کرتی تھیں۔ آئیے ترغیب کے لئے ایک عظیمُ الشان واقعہ سُنتے ہیں چُنانچہ
بے مِثال تَوکُّل اور لاجواب صَدَقہ
اُمُّ المؤمنین ، حضرت عائشہ صِدّیقہ ، طَیِّبَہ ، طاہرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا سے مروی ہے کہ ايک مسکين نے آپ سے سوال کيا جبکہ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا روزے سے تھيں اور گھر ميں سِوائے ايک روٹی کے کچھ نہ تھا۔ آپ نے اپنی باندی سے فرمايا : اِسے وہ روٹی دے دو ، تو باندی نے کہا : آپ کی اِفْطاری کیلئے اس کے سِوا کچھ نہیں ، حضرت عائشہ صِدّیقہ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا نے فرمايا : اِسے وہ روٹی دے دو ، باندی کہتی ہیں کہ میں نے وہ روٹی اُسے دے دی ، ا بھی شام نہیں ہوئی تھی کہ اہلِ بیت نے یا کسی اور شَخْص نے جو ہدیہ دِیا کرتا تھا آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا کو بطورِ ہدیہ ایک بکری بھجوائی ، لانے والا اُس گوشت کو کپڑے میں ڈھانپے ہوئے لے کر آیا۔ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا نے مجھے بُلاکر فرمایا : لو اِس میں سے کھاؤ يہ تمہاری اُس روٹی سے بہتر ہے۔ ([2])
پیارے اسلامی بھائیو!یہ تھا اللہ والوں کا طرزِ عمل کہ جو کچھ بھی ہوتا ، صَدَقہ کردیتے