Sadqa Ki Baharain Ma Afzal Sadqat

Book Name:Sadqa Ki Baharain Ma Afzal Sadqat

طریقے سے خرچ کرکےصدقہ و خَیْرات کےفوائد و ثَمَرات حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کرے ، کیونکہ جو شخص مال کو اِخلاص کے ساتھ نیکی کے  کاموں میں خرچ کرتا ہے ، اُس کی دُنیا و آخرت سنور جاتی ہے ، ایسا بندہ  اللہ پاک اور اُس کے مدنی حبیب صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا محبوب اور ثوابِ آخرت کا حقدار قرار پاتا ہے۔ قرآنِ کریم کے علاوہ احادیثِ مُبارکہ میں بھی کئی مقامات پر صَدَقہ و خَیْرات کی ترغیبیں اور فضائل بیان کئے گئے ہیں۔ آئیے! بطورِ ترغیب اس ضمن میں 5 احادیثِ مبارَکہ سُنتے ہیں :

1۔   رَبّ کریم فرماتا ہے : اے ابنِ آدم! اپنے خزانے میں سے میرے پاس کچھ جمع کر دے ، نہ جلے گا ، نہ ڈوبے گا ، نہ چوری کِیا جائے گا۔ میں اُس وقت تجھے پورا بدلہ دوں گا ، جب تو اُس کا زیادہ ضرورت مند ہوگا۔ ([1])

2۔   بَاکِرُوْابِالصَّدَقَةِ فَاِنَّ الْبَلآءَ لَا يَتَخَطَّی الصَّدَقَةَ یعنی صبح کا آغاز صَدَقے سے کِیا کرو ، کیونکہ مُصیبت صَدَقے سے آگے قدم نہیں بڑھاتی۔ ([2])

3۔   اِنَّ صَدَقَةَالْمُسْلِمِ تَزِيْدُ فِی الْعُمْرِ وَتَمْنَعُ مِيْتَةَ السُّوْ ءِ وَيُذْھِبُ اللهُ الْکِبْرَ وَالْـفَخْرَ یعنی بیشک مسلمان کا صَدَقہ عُمْر بڑھاتا اور بُری مَوت کو دُور کرتا ہے اور اللہپاک (اس کی برکت سے صَدَقہ دینے والے سے)تَکَبُّر و تَفَاخُر( فخر کرنے کی بُری عادت)کو دُور کردیتاہے۔ ([3])

4۔   اِنَّ الصَّدَقَةَ لَتُطْفِئُ عَنْ اَھْلِھَا حَرَّ الْقُبُوْرِ وَاِنَّمَا یَسْتَظِلُّ الْمُـؤْمِنُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِیْ ظِلِّ صَدَقَتِهٖ یعنی بے شک صَدَقہ کرنے والوں کو صَدَقہ قبر کی گرمی سے بچاتا ہے اور بِلاشُبہ مسلمان ، قيامت کے دن اپنے صَدَقے کے سائے میں ہوگا۔ ([4])

5۔    اِنَّہَا حِجَابٌ مِّنَ النَّارِ لِمَنِ احْتَسَبَہَا یَبْتَغِیْ بِہَا وَجْہَ اللہِ ، جو اللہ پاک کی رِضا کی خاطِر صَدَقہ


 

 



[1] شعب الإیمان ، باب في الزکاۃ ، التحریض علی صدقۃ التطوع ، ۳ / ۲۱۱ ، حدیث : ۳۳۴۲

[2] شعب الایمان ، باب الزکاۃ ، التحریض علی صدقۃ التطوع ، ۳ / ۲۱۴ ، حدیث : ۳۳۵۳

[3] مجمع الزوائد ، کتاب الزکاۃ ، باب فضل الصدقہ ، ۳ / ۲۸۴ ، حدیث : ۴۶۰۹

[4] شعب الایمان ، باب الزکاۃ ، التحریض علی صدقۃ التطوع ، ۳ / ۲۱۲ ، حدیث : ۳۳۴۷