Book Name:Sadqa Ki Baharain Ma Afzal Sadqat
عاشقانِ رسول کی صحبت نے کیا سے کیا بنا دِیا
لائنزایریا ، بابُ المدینہ(کراچی)کے ایک نوجوان اسلامی بھائی کا کچھ اِس طرح بیان ہے کہ پہلے میں بھی ایک عام سا ماڈَرن اور بے نمازی لڑکا تھا ، زندگی کے شب و روز غفلتوں اور گناہوں میں بسر ہو رہے تھے۔ ماہِ رَمَضانُ المبارَک ۱۴۲۳ھ میں ایک اسلامی بھائی نے مجھ پر انفرادی کوشش کرتے ہوئے ہمارے ہی علاقے کی فیضانِ رضا مسجِد ( لائنز ایریا) میں ہونے والے سنّتوں بھرے اِجتِماعی اِعتِکاف میں بیٹھنے کی ترغیب دلائی ، میں نے حامی بھر لی اور گھر والوں سے اجازت لےکر رَمَضانُ المبارَک کے آخِری عشرے میں مُعتَکِف ہوگیا۔ اِعتکاف میں عاشِقانِ رسول کی صحبتوں کی برکتوں سے خوب مالا مال ہوا اور اِعتِکاف میں عمربھر کیلئے پنج وقتہ نمازی بنے رہنے کا پختہ عزم کر لیا ، دیگر گناہوں کے ساتھ ساتھ داڑھی مُنڈانے سے بھی توبہ کر لی۔ ہاتھوں ہاتھ عمامہ شریف بھی سجا لیا اور سنّت کے مطابِق لباس کی بھی نیّت کر لی۔ عید کے دوسرے دن عاشِقانِ رسول کے ساتھ 3دن کے مَدَنی قافِلے میں سنّتوں بھرا سفر کیا اور اِس مبارک سفر کی بَرَکت سے میں عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کا ہوکررہ گیا۔ اللہ پاک کرے کہ مرتے دم تک دعوتِ اسلامی کادینی ماحول مجھ سے نہ چُھوٹے۔ اب میں فیشن ایبل ماڈَرن لڑکا نہ رہا تھا۔ اعتِکاف اور ہاتھوں ہاتھ مَدَنی قافِلے کے سفر کے دوران عاشقانِ رسول کے قُرب نے اَلْحَمْدُ لِلّٰہ مجھے کیا سے کیا بنا دیا۔ مجھ پر اللہ پاک کاکرم بالائے کرم ہے کہ میں یہ بیان دیتے وقت اپنے علاقے میں نیک اعمال کے ذمّہ دار کی حیثیت سے سنّتوں کی خدمت بجالا رہا ہوں۔
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
نبیِ کریم ، رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے رشتے داروں پر صدقہ کرنے کی ترغیب و اہمیت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا : اِنَّ الصَّدَقَۃَ عَلٰی ذِیْ قَـرَابَۃٍ یُضَعَّفُ اَجْرُھَا مَرَّتَیْنِ یعنی بے شک اہلِ قرابت پر صَدَقہ کرنے کا ثواب دوگُنا بڑھا کر دِیا جاتا ہے۔ ([1])