Sadqa Ki Baharain Ma Afzal Sadqat

Book Name:Sadqa Ki Baharain Ma Afzal Sadqat

فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم : اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ([1]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے! *عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا  * با اَدب بیٹھوں گا *دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا  *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا  *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے  کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

اندھے ، گنجے اور کوڑھی کا امتحان

مکتبۃ المدینہ کی کتاب “ عُیُونُ الحکایات “ جلد 1کے صفحہ نمبر210پرصحیح بُخاری شریف کے حوالے سےایک رِوایت نقل ہے :

نبیِ کریم ، رؤفٌ رَّحِیْم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا کہ بنی اسرائیل میں تین (3) آدمی تھے اُن میں سے ایک بَرَص (یعنی خون کی خرابی کی وجہ سے جسم پر پڑنے والے سفید دھبّوں) کا مریض ، دوسرا گنجا ، اور تیسرا اندھاتھا۔ اللہ پاک نے اُن کی آزمائش کیلئے (انسانی صُورت میں)ایک فِرِشتے کو باری باری اُن کے پاس بھیجا۔ سب سے پہلے وہ بَرَص (یعنی کوڑھ)والے مریض کے پاس آیا اور اُس سے پُوچھا : تجھے سب سے زیادہ کون سی چیز پسند ہے؟اس نے کہا : مجھے اچھی رنگت اور خُوبصُورت جِلد پسند ہے کیونکہ (اِن سفید دَھبّوں اور خراب جلد کی وجہ سے) لوگ مجھ سے نفرت کرتے ہیں ۔ چُنانچہ فِرِشتے نے اُس کے جسم پر ہاتھ پھیرا تو اُس کی وہ بیماری ختم ہوگئی نیز اُس کی رنگت اچھی اور جِلد خُوبصُورت ہو گئی۔ فِرِشتے نے پھر اُس سے پُوچھا : تجھے کون سا ما ل زیادہ پسند ہے ؟اُس نے کہا : مجھے اونٹ پسند ہے ۔ اُسی وقت اُسے ایک حاملہ اونٹنی دے دی گئی اور فِرِشتے نے دُعادی : اللہ پاک تجھے اِس میں برکت دے ۔ اِس کے بعد وہ فِرِشتہ گنجے کے پاس آیا اور اُس


 

 



[1]...جامع صغیر ، صفحہ : 81 ، حدیث : 1284۔