Sadqa Ki Baharain Ma Afzal Sadqat

Book Name:Sadqa Ki Baharain Ma Afzal Sadqat

یہی وجہ ہے کہ اللہ پاک اُن کے صَدَقے کے سبب اُنہیں بہتر سے بہتر بدلہ عطا فرماتا ہے۔  جیساکہ

شیخ ِطریقت ، امیر اہلسنت ، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  اپنی تصنیف “ فیضانِ سُنّت “ کے صفحہ 513 پر ایک واقعہ نقل کرتے ہیں : اپنے دَور کے اَبدال حضرت ابو جعفر بن خطّاب رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ فرماتے ہیں : میرے دروازے پر ایک سائل (یعنی مانگنے والے)نے صَدا لگائی ، میں نے زوجہ محترمہ سے پُوچھا : تمہارے پاس کچھ ہے؟ جواب مِلا : چار(4) انڈے ہیں۔ میں نے کہا : سائل کو دے دو۔ اُنہوں نے تعمیل کی۔ سائل انڈے پاکر چلا گیا۔ ابھی تھوڑی دیر گُزری تھی کہ میرے پاس ایک دوست نے انڈوں سے بھری ہوئی ٹوکری بھیجی۔ میں نے گھر میں پُوچھا : اِس میں کُل کتنے انڈے ہیں؟ اُنہوں نے کہا : تیس(30)۔ میں نے کہا : تم نے تو فقیر کو چار (4) انڈے دئیے تھے ، یہ تیس (30)کس حساب سے آئے! کہنے لگیں : تیس (30) انڈے سالِم ہیں اور دس (10) ٹُوٹے ہوئے۔  حضرت شیخ علّامہ یافعی یمنی رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ فرماتے ہیں : بعض حضرات اِس حِکایت کے مُتَعَلِّق یہ بَیان  کرتے ہیں کہ سائل کو جو انڈے دِیئے گئے تھے ، اُن میں تین (3) سالِم اور ایک ٹُوٹا ہوا تھا۔ رَبّ تعالیٰ نے ہر ایک کے بدلے دس دس(10 ، 10) عطا فرمائے۔ سالِم کے عِوَض سالِم اور ٹُوٹے ہوئے کے بدلے ٹُوٹے ہوئے۔ ([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

کتاب “ ضیائے صَدَقات “ کا تعارُف

 پیارے پیارے اسلامی بھائیو!صَدَقے سے مُتَعَلِّق مفید معلومات حاصل کرنے کیلئے  مکتبۃ المدینہ کی  کتاب “ ضیائے صَدَقات “ کا مُطالعہ انتہائی مُفید ہے۔ یہ کتاب 19 ابواب پر مشتمل ہے ، جس میں صَدَقے  سے مُتَعَلّق  مختلف مَوضُوعات پر  تفصیلی مواد موجودہے ، مثلاً صَدَقہ کے معنی و اَقْسام ، فرض زکوٰۃ کا بیان ، زکوٰۃ کسے دی جائے ، صلۂ رحمی (رِشتے داروں سے حُسنِ سُلوک)کے فضائل ، مال


 

 



[1] روض الریاحین ، الحکایۃ الخامسۃ والعشرون ...الخ ، ص۲۷۴بتغیر قلیل