Book Name:Sadqa Ki Baharain Ma Afzal Sadqat
نے سختی کے ساتھ مُخَالَفَت کی ، حتّٰی کہ بسا اَوقات مَعَاذَ اللہ عِمامہ شریف کھینچ کر اُتاردِیا جاتا۔ دَرْس دینے سے روکاجاتا ، زُلْفِیں رکھیں تو گھر والوں نے زَبَرْدَستی کَٹوادیں ، داڑھی ابھی نِکلی نہیں تھی مگر سَجانے کی نِیَّت کر لی تھی۔ اِن تمام آزمائشوں کے باوُجُود دینی ماحول کی کشِش انہیں دعوتِ اِسلامی کے قریب سے قریب تَر کرتی چلی گئی۔ مکتبۃُ المدینہ سے جاری ہو نے والے سُنَّتوں بھرے بَیانات کی کیسٹیں سُننے سے ڈھارَس بندھی اورحَوْصَلَہ مِلتا چلا گیا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ !آہستہ آہستہ گھر میں بھی دینی ماحول بن گیا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!جب کبھی صَدَقات و خَیْرات کا ذکر ہوتا ہے ، ان کی فضیلت بیان کی جاتی ہے تو عموماًہمارے ذہن میں فوراًیہ تَأَثُّر قائم ہوجاتا ہے کہ اِن سے مراد وہی صَدَقات ہیں کہ جن کا تعلق مال کے ساتھ ہوتا ہے اور یہ فضیلتیں بھی اسی صَدَقے کے ساتھ خاص ہیں ، حالانکہ نبیِ کریم ، رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ایسے صَدَقات کا بھی ذِکر فرمایا ہے کہ جن میں مال و دولت خرچ کئے بغیر بھی صَدَقے کے فضائل حاصل کئے جاسکتے ہیں ، اسی طرح بعض صَدَقات ایسےبھی ہیں کہ جن کا شمار زیادہ فضیلت والے صَدَقات میں ہوتا ہے۔ ان افضل صَدَقات میں مالی صَدَقات بھی شامل ہیں اور وہ بھی کہ جن میں مال خرچ نہیں کرنا پڑتا۔ آئیے!پہلے اُن صَدَقات کے بارے میں سُنتے ہیں ، جن میں مال خرچ نہیں کرنا پڑتا :
اپنے بھائی کے لئے مسکرانا صَدَقہ ہے۔ نيکی کی دعوت دينا اور بُرائی سے روکنا صَدَقہ ہے۔ راستہ بھٹک جانے والے کی رہنمائی کرنا صَدَقہ ہے۔ کمزور نگاہ والے (یا نابینا)کی مَدَد کرنا صَدَقہ ہے۔ راستے سے پتّھر ، کانٹا یا ہڈّی ہٹادينا صَدَقہ ہے۔ اپنے ڈول سے اپنے بھائی کے ڈول میں پانی ڈال دينا صَدَقہ