Book Name:Qurani Talimat Sikhiye Aur Amal Kijiye

نجاشی کے دربار میں سُورۂ مریَم کی تِلاوت فرمائی۔

اللہُ اَکْبَر! حضرت جعفر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی پُرسوز تلاوت تاثیر کا تیر بَن کر نجاشی بادشاہ  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اور اُن کے درباریوں کے دِل میں اُترنا شروع ہوئی اور وہ لوگ اللہ پاک کا پاکیزہ کلام سُن کر پُھوٹ پُھوٹ کر رونے لگے۔

اس واقعہ کے چند سال بعد نجاشی بادشاہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اپنا ایک وَفْد سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کی خدمتِ بابَرکت میں بھیجا ، اس وفد میں 70 افراد تھے ، یہ لوگ جب بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے تو اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے ان کے سامنے سورۂ یٰسین شریف کی تِلاوت فرمائی۔ یہ لوگ بھی اللہ پاک کا پاکیزہ کلام سُن کر زار و قطار رَونے لگے۔ ([1]) ان لوگوں کے حق میں قرآنِ کریم کی یہ آیات نازِل ہوئیں :

وَ اِذَا سَمِعُوْا مَاۤ اُنْزِلَ اِلَى الرَّسُوْلِ تَرٰۤى اَعْیُنَهُمْ تَفِیْضُ مِنَ الدَّمْعِ مِمَّا عَرَفُوْا مِنَ الْحَقِّۚ-یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَاۤ اٰمَنَّا فَاكْتُبْنَا مَعَ الشّٰهِدِیْنَ(۸۳)  (پارہ7 ، سورۃالمائدۃ : 83)

ترجمہ : اور جب یہ سنتے ہیں وہ جو رسول کی طرف نازل کیا گیا تو تم دیکھو گے کہ ان کی آنکھیں آنسوؤں سے اُبل پڑتی  ہیں اس لئے کہ وہ حق کو پہچان گئے۔ کہتے ہیں اے ہمارے رب! ہم ایمان لائے پس تُو ہمیں (حق کے) گواہوں کے  ساتھ لکھ دے۔

ان خُوش نصیب لوگوں کو جنّت کی خوشخبری سُناتے ہوئے اللہ پاک نے مزید فرمایا :

فَاَثَابَهُمُ اللّٰهُ بِمَا قَالُوْا جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاؕ-وَ ذٰلِكَ جَزَآءُ الْمُحْسِنِیْنَ(۸۵)

 (پارہ7 ، سورۃ المائدۃ : 85)

ترجمہ : تَو اللہ نے اُن کے اِس کہنے کے بدلے انہیں وہ باغات عطا فرمائے جن کے نیچے نہریں جاری ہیں ، ہمیشہ ان میں رہیں گےاور یہ نیک لوگوں کی جزا ہے۔


 

 



[1]...تفسیر مدارک ، پارہ : 7 ، المائدۃ ، تحت الآیۃ : 83 ، جلد : 1 ، صفحہ : 469خلاصۃً۔