Book Name:Shaban-ul-Muazzam Ki Ahem Ebadaat

اس نے تنگ دستی کی شکایت کی، آپ نے اسے بھی فرمایا: استغفار کرو۔ تھوڑی دیر کے بعد تیسرا شخص آیا، اس نے حُصُولِ اَوْلاد کے لئے عرض کیا، اسے بھی فرمایا: استغفار کرو۔ کچھ ہی دیر گزری تھی،  چوتھا شخص آیا، اس نے پیدوار کی کمی کی شکایت کی، آپ نے اُسے بھی استغفار کا حکم دیا۔ حضرت ربیع بن صبیح رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ وہیں حاضِر تھے، انہوں نے عرض کیا: عالی جاہ! چند لوگ آئے، سب نے الگ الگ حاجتیں عرض کیں مگر آپ نے سب کو وظیفہ ایک ہی بتایا، اس کی کیا وجہ ہے؟ اس کے جواب میں امام حسن بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے پارہ 29، سُوْرَۃُ النُّوح،  آیت:10 تا 12 میں ہے: ([1])

اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْؕ-اِنَّهٗ كَانَ غَفَّارًاۙ(۱۰)یُّرْسِلِ السَّمَآءَ عَلَیْكُمْ مِّدْرَارًاۙ(۱۱)وَّ یُمْدِدْكُمْ بِاَمْوَالٍ وَّ بَنِیْنَ وَ یَجْعَلْ لَّكُمْ جَنّٰتٍ وَّ یَجْعَلْ لَّكُمْ اَنْهٰرًاؕ(۱۲)

 (پارہ29،سورۃالنوح:10-12)                                                                    

ترجمہ کنز الایمان: اپنے ربّ سے معافی مانگو بے شک وہ بڑا معاف فرمانے والاہے تم پر شراٹے کا مینہ(موسلادھار بارش) بھیجے گا اور مال اور بیٹوں سے تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے لئے باغ بنادے گا اور تمہارےلئے   نہریں بنائے گا۔

تفسیر صراطُ الجنان میں اس آیت کے تَحْت ہے: بہت تجربات سے ثابت ہے کہ اَوْلاد کے حُصُول، بارِش کی طَلَب، تنگدستی سے نجات اور پیداوار کی کثرت کے لئے اِسْتِغْفار کرنا بہترین قرآنی عمل ہے۔([2])  اللہ پاک ہم سب کو کَثْرَتِ استغفار کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم ۔


 

 



[1]...صراط الجنان، پارہ:29، سورۂ نوح، تحت الآیۃ:10-12، جلد:10، صفحہ:368۔

[2]...صراط الجنان، پارہ:29، سورۂ نوح، تحت الآیۃ:10-12، جلد:10، صفحہ:368۔