Book Name:Shaban-ul-Muazzam Ki Ahem Ebadaat

*کَثْرت سے درود پڑھنے والا قیامت کے روز جلد نجات پا لے گا *کَثْرتِ درود کی برکت سے روزِ قیامت مصطفےٰ جانِ رحمت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے مبارک ہاتھ سے جامِ کوثَر پینا نصیب ہو گا *کَثْرت سے درود پڑھنے والا روز قیامت سرکارِ عالی وقار، شفیعِ روزِ شُمار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے زیادہ قریب ہو گا *کَثْرت سے درود پڑھنے والے کو قیامت کی گرمی میں سایۂ عرش نصیب ہو گا *کَثْرتِ درود کی برکت سے اللہ پاک کا قرب نصیب ہو تا ہے، جنتی اِبْنِ جنتی، صحابی اِبْنِ صحابی حضرت عبد اللہ بِن عَبّاش رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا  فرماتے ہیں: اللہ پاک نے جلیل القدر نبی حضرت موسیٰ  عَلَیْہِ السَّلام  کی طرف وحی فرمائی: اے موسی! اگر میرا قُرب چاہتے ہو تو میرے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر کَثْرت سے درود پڑھا کرو۔   *کَثْرتِ درود کی برکت سے فِکْریں ختم ہوتیں، غم مٹتے، پریشانیاں حل ہوتیں، رزق بڑھتا اور حاجتیں پُوری ہوتی ہیں([1]) *علّامہ یوسف بن اسماعیل نبہانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: دُرُودِ پاک کا بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس کی برکت سے خواب میں دیدارِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نصیب ہوتا ہے بلکہ بعض مُکَثِّرِیْن (درودِ پاک کی کثرت کرنے والوں) پر یہاں تک کرم ہو جاتا ہے کہ بیداری میں ہی لذتِ دیدار سے فیض یاب ہوتے ہیں۔([2])

حضرت سیدنا شیخ احمد زواوی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  بہت بڑے بزرگ ہوئے ہیں، ان کے متعلق آتا ہے کہ آپ روزانہ 40 ہزار بار درود شریف پڑھا کرتے تھے، فرماتے ہیں: ہمارا معمول ہے کہ ہم نہایت کثرت سے بارگاہِ رسالت میں درود وسلام عرض کرتے ہیں، اس کی برکت سے الحمد للہ! ہمیں بیداری ہی میں سرکارِ مدینہ، راحتِ قلب و سینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم


 

 



[1]... اَفْضَلُ الصَّلوٰۃ، صفحہ:18-20۔

[2]...سعادةُ الدَّارَيْن، ص378۔