Tazkira e Imam e Azam

Book Name:Tazkira e Imam e Azam

نیتوں اور مکمل توجّہ کے ساتھ سُننا  نصیب ہوجائے۔

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!حضرتامامِ اعظم ابو حنیفہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ اسلام کی وہ عظیم شخصیت ہیں جومسلمانوں کے لئے اللہ پاک کی بہت بڑی نعمت ہیں۔ اللہ پاک نے امامِ اعظم ابو حنیفہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کو بہت بلندمرتبہ اور علم کے میدان میں ایسی عظیم مہارت وصلاحیت سےنوازا کہ نہ صرف کروڑوں مسلمان آپ کی تقلید (Follow) کرتے ہوئےآپ کےعلمی فیضان سے سیراب ہورہے ہیں بلکہ ہزاروں ، لاکھوں علما و مفتیانِ دین اور اَولیائے کاملین رَحْمَۃُاللّٰہِ عَلَیْہِمْ بھی اُن کی تقلید کرنے کو اپنے لئےاِعزاز کاباعث سمجھتے ہیں۔ آئیے!سب سے پہلےامامِ اعظم ابو حنیفہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی شان و عظمت  اور پیارے آقا ، مکی  مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی بارگاہ میں آپ کے مقام و مرتبے کے بارے میں ایک واقعہ سنتے ہیں ، چُنانچہ

بارگاہِ رسالت میں امامِ اعظم کا مقامِ

حضرت داتاگنج بَخْش علی ہجویری رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ  امامِ اَعْظم ابُوحنیفہ نُعمان بن ثابت  رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ  سےخاص عقیدت رکھتےتھے۔ داتا صاحب  رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ  فرماتےہیں : میں اىک روز سفر کرتا ہوا ملکِ شام مىں مُؤذِّنِ رَسُول حضرت بلال رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کےروضَۂ مُبَارَک پر حاضر ہوا۔ وہاں میری  آنکھ لگ گئی اور میں نے اپنے آپ  کو مکے شریف میں پایا ، کیا دیکھتا ہوں کہ سرکارِ دوعالم  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   قبیلۂ بنى شىبہ کے دروازے پر مَوْجُود  ہیں اور ایک عُمر رَسىدہ شخص کو کسی چھوٹے بچے کی طرح اُٹھائے ہوئے ہیں ، مىں بےقرار ہوکرآپ کى طرف بڑھا اور مُبارَک قدموں کو بوسہ دىا ، دل ہی دل میں اس