Tazkira e Imam e Azam

Book Name:Tazkira e Imam e Azam

               * ہمارے امامِ اعظم کادن علمِ دین عام کرتےہوئےگُزرتا* راتیں اللہپاک کی یاد میں گزر جاتیں ، * راتوں کو جاگ کر اللہ پاک کی عبادت کرتے ، * اللہپاک کےخوف سےآنسو (Tears) بہاتے ، * راتوں کےقیام میں اللہ پاک کا کلام پڑھتے ، رکوع میں اُس کی عظمت بیان کرتے اور سجدے میں اس کی پاکی بیان کرتے۔ آئیے! آپ کی عبادات کے معمولات کے بارے میں سنتے ہیں ، چُنانچہ

شب و روز نفل نماز و روزہ کی پابندی

                             حضرت مِسْعَربن کِدام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ جوعظیم محدِّث بھی تھےاور علمِ حدیث میں امام اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کےشاگردبھی تھےفرماتے ہیں : میں امامِ اعظم ابو حنیفہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی مسجِد میں حاضِر ہوا ، دیکھا کہ نمازِفَجر ادا کرنے کے بعد آپ ظہر تک لوگوں کو علمِ دین پڑھاتے  رہے ، نمازِظہر کے بعد اسی طرح نمازِ عصر تک ، عصر کے بعدمغرب اورمغرب کے بعد عشا تک علمِ دین کی محفل سجائی۔ میں نے دل میں سوچا کہ آپ کو عبادت کے لئے کب فُرصت ملتی ہوگی(یعنی سارا دن علمِ دین پڑھاتےرہے اب رات کو تو آرام کریں گے)مگر لوگوں کے چلے جانے کے بعد آپ عمدہ لباس پہن کر دولہا کی طرح تیار ہو کردوبارہ مسجِد تشریف  لائےاور فجر تک نوافل ادا  کرتےرہے ، فجر کی نماز سے پہلے گھر گئے اور لباس تبدیل کرکے واپَس آئے اورنَمازِ فجر باجماعت ادا کرنے کے بعد دوبارہ رات عشا کی نماز تک علمِ دین سیکھنےسکھانے کا سلسلہ جاری رہا۔ حضرت مِسْعَربن کِدام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں نے سوچا آپ بہت تھک گئے  ہونگے ، آج رات تو ضرور آرام فرمائیں گے ، مگر دوسری رات بھی وُہی معمول رہا۔ پھر تیسرا دن اور رات