Tazkira e Imam e Azam

Book Name:Tazkira e Imam e Azam

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

                             سُبْحٰنَ اللہ!آپ نے سُنا کہ ہمارے امامِ اعظمرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کتنے ذہین تھے اور کس طرح چندلمحوں میں لوگوں کےمسائل حل فرمادیتے تھےاور اُس زمانے کے لوگ بھی کتنےسمجھدارتھےکہ انہیں کوئی پریشانی ہوتی ، کوئی تکلیف پہنچتی یا کوئی مسئلہ پوچھنا ہوتا تو وہ امامِ اعظمرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی بارگاہ میں حاضر ہو کر اُسےحل کروانے کی کوشش کرتے۔ ہمیں بھی چاہئےکہ جب کبھی کوئی شرعی مسئلہ پیش آئے تو ہم دارُ الافتاء اہلسنت یا کسی بھی عاشقِ رسول مفتی صاحب سے شرعی رہنمائی لے لیا کریں۔

 صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                              صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

علم و عمل کے پیکر

                             پیارے پیارے اسلامی بھائیو!* یقیناً عبادت وریاضت اورتلاوتِ قرآن کی کثرت سے انسان کے دل کی زمین نرم ہوتی ہے ، * دل نور سے روشن ہوجاتا ہے ، *  اللہ  پاک کی پہچان حاصل ہوتی ہے ، *  اللہ  پاک کا قرب ملتا ہے ، *  اس کی بارگاہ میں رُتبہ بلند ہوتا ہے ، * چہرے پر نور ظاہر ہوتا ہے ، * اللہ  پاک عبادت گزاروں سے محبت  فرماتا ہے ، * فرشتے اس کا چرچا کرتے ہیں ، * لوگ اچھے الفاظ میں اس کا تذکرہ کرتے ہیں ، * اس کو نیک سمجھ کر اس سے دُعائیں کرواتے ہیں ، * اور اس سے متاثر ہوکر اس کی باتیں تسلیم کرتے ہیں۔ اللہ پاک نے ہمارے امام اعظم  رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ  کو بے پناہ ذہنی صلاحیتوں اورعظیمُ الشان علم کے ساتھ ساتھ عمل کی توفیق اور زبردست تقویٰ و پرہیز گاری بھی عطا فرمائی تھی ، چنانچہ