Book Name:Apni islah kesay Karain

حال نہ ہو گا ، بیٹا باپ سے ، باپ بیٹے سے پیچھا چھڑا رہا ہو گا ، ماں اکلوتے کو چھوڑے گی ، بھائی بھائی سے دُور ہو جائے گا ، مجرم اس دِن خواہش کریں گے کہ کاش! آج عذاب سے بچنے کے بدلے اپنے بیٹے ، اپنی بیوی ، اپنے بھائی ، اپنا قبیلہ حتی کہ زمین میں جو کچھ ہے سب دے کر نجات حاصِل کر لیں مگر پُکار پڑے گی : کَلَّا ہر گز نہیں ، آج عَدْل کا دِن ہے۔

اللہ اکبر! اس دِن بھاگنے کی کوئی جگہ نہ ہو گی ، کوئی بھی اللہ پاک سے چھپ نہ سکے گا ، ہمارے ہاتھ ، کان ، زبان ، پاؤں ، ہماری جِلد ہمارے خِلاف گواہی دےگی ، آہ! ہمارا اَعْمال نامہ ہمارے ہاتھ میں تھما دیا جائے گا ، ہمارا چھوٹے سے چھوٹا عَمَل اس میں دَرْج ہو گا ، مجرم اپنے اَعْمَال کی فہرست دیکھ کر لرز اُٹھیں گے ، بوکھلا کر پُکاریں گے :

یٰوَیْلَتَنَا مَالِ هٰذَا الْكِتٰبِ لَا یُغَادِرُ صَغِیْرَةً وَّ لَا كَبِیْرَةً   (پارہ : 15 ، سورۃ الکہف ، آیت : 49)

ترجمہ کنز الایمان : ہائے خرابی! ہماری اس نَوِشْتَہ (تحریر) کو کیا ہوا ، نہ اس نے کوئی چھوٹا گُنَاہ چھوڑا نہ بڑا

اے عاشقانِ رسول! لرز جائیے! خوف سے کانپ اُٹھئے...!! آہ! اس نَفْسَا نَفْسِی کے عالم میں خدانخواستہ اگر پُکار پڑ گئی : اے فلاں! دیکھ! یہ وہ ہے جو تیری ترغیب پر نمازی بنا تھا ، اس نے نمازیں پڑھیں ، آج یہ جنتی ہے ، اے فلاں! دیکھ! یہ وہ ہے جس نے تیرا دَرْس سُن کر اپنی اِصْلاح کی ، آج یہ جنتی ہے؟ اے فلاں! دیکھ! یہ وہ ہے جس کے کردار پر تُو اُنگلیاں اُٹھایا کرتا تھا ،  اے فلاں! دیکھ! یہ وہ ہے جسے تُو تنقید کا نشانہ بنایا کرتا تھا ، اے فلاں! دیکھ! یہ وہ ہے جس سے تُو حسد کرتا تھا ، اے فلاں! یہ وہ ہے جس کی تُو غیبت کرتا تھا ، اے فلاں! یہ وہ ہے جس کا تُو مذاق اُڑاتا تھا ، دیکھ! ان سب نے اپنی اِصْلاح کی ، آج یہ جنتی ہوئے ، اب تُو بتا تیرا عمل کیا؟ تُو نے اپنی کتنی اِصْلاح کی؟

یہ گھڑی محشر کی ہے ، تُو عرصۂ محشر میں ہے