Book Name:imam Ghazali Ki Taleemat

لوگوں کو آخرت کی یاد دلاتے اور قرآن وحدیث  پر عمل کی دعوت دیا کرتے تھے۔ ([1])

تیری دینی خدمات اللہ اکبر!                    میں قربان جاؤں ، امامِ غزالی!

امامِ تصوف ، سب امراضِ دِل سے         خلاصی میں پاؤں امام غزالی!

مری روح بیمار کا کیجئے چارہ                   کہ صحت میں پاؤں امام غزالی!

امام غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی تعلیمات کا خلاصہ

آئیے! امام غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی کتاب “ مِنْہَاجُ الْعَابِدِیْن “ کی روشنی میں اِصْلاح کے کچھ مدنی پھول سنتے ہیں : “ مِنْہَاجُ الْعَابِدِیْن “ امام غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی آخری تصنیف ہے ، اس کتاب کا بنیادی نکتہ سُوْرَۃُالذّٰرِیٰت کی آیت : 56ہے ، اللہ پاک نے ارشاد فرمایا :

وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ(۵۶) (پارہ27 ، سورۃالذاریات : 56)

ترجمہ کنز الایمان : اور میں نے جِنّ اور آدمی اتنے ہی(اسی لئے)بنائے کہ میری بندگی کریں۔

اس آیت پر عمل کرتے ہوئے ہم نے عِبَادت گزار کیسے بننا ہے؟ اس کے لئے امام غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے 14 چیزیں بیان فرمائیں کہ یہ 14 چیزیں پائی جائیں تب ایک بندہ واقعی عبادت گزار بن سکتا ہے۔

ان میں پہلی چیز ہے؛ عِلْم : عِبَادت گزار وہی بن سکتا ہے جس کے پاس عِلْم ہو ، جسے معلوم ہی نہیں کہ کیا کیا چیزیں عِبَادت ہیں ، کیا کیا چیزیں عِبَادت نہیں ہیں ، وہ عِبَادت گزار کیسے بن سکے گا؟ جس نے نماز سیکھی نہیں ہے ، قرآن سیکھا نہیں ہے ، روزے کے احکام سیکھے نہیں ہیں وہ یہ کام کیسے کر پائے گا؟ پھر کون کون سی چیزیں ہیں جو عِبَادت کو ضائع کر


 

 



[1]   فیضانِ امام غزالی، صفحہ:65،بتغیر قلیل۔