Book Name:imam Ghazali Ki Taleemat

وآلِہ وسَلَّم  سنیئے! *جو عشق ِمصطفےٰ میں ، برکت کے لئے اپنے بیٹے کا نام محمد رکھے ، وہ اور اس کا بیٹا جنت میں جائیں گے۔ ([1])*جس نے برکت کے لئے میرے نام پر نام رکھا ، قیامت تک صبح و شام اس پر برکت نازِل ہوتی رہے  گی۔ ([2])

آنکھوں کا تارا نامِ محمد                          دِل کا اُجالا نامِ محمد

شیدا نہ کیوں ہوں ، اس پر مسلماں            رَبّ کو ہے پیارا نامِ محمد

روزِ قیامت میزان و پُل پر                      دے گا سہارا نامِ محمد([3])

افسوس! ہم منفرد (Unique) نام کے چکروں میں ایسی اعلیٰ فضیلتوں سے محروم ہو جاتے ہیں۔ اے عاشقانِ رسول! اپنے صِرْف ایک بیٹے کانہیں ، تمام بیٹوں کا نام محمد رکھئے ، ڈبلنگ ہوتی ہے تو کیا حرج ہے؟۔ نواسۂ رسول ، امام حسین  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کے تین۳ شہزادے تھے اور تینوں کا نام  علی ہے۔ بڑے شہزادے کا نام : علی اکبر ، درمیان والے : علی اوسط ، اور چھوٹے شہزادے کا نام تھا : علی اصغر۔

امیرِ اہلسنت، حضرت مولانا محمد الیاس عطارقادِری دامت برکاتہم العالیہ کا نام رکھنے کا انداز بھی بڑا خوبصُورت اور حکمت بھرا ہے۔ آپ عموماً لڑکے کا نام محمد ہی رکھتے ہیں، ہاں! نامِ محمد کی بےادبی نہ ہو اس لئے پُکارنے کے لئے علیحدہ نام رکھ دیتے ہیں، مثلاً بیٹے کا نام محمد اور پکارنے کے لئے ابراہیم۔ بلکہ امیرِ اہلسنت تو اللہ پاک کے ولی،سچے عاشقِ رسول امامِ اہلسنت،امام احمد رضا کی برکتیں حاصل کرنے کے لیے ساتھ لفظ”رضا“ کا بھی اضافہ فرماتے ہیں جیسے محمد ابراہیم رضا،محمد اسماعیل رضاوغیرہ۔

کام وہ لے لیجئے ، تم کو جو راضِی کرے        ٹھیک ہو نامِ رضا ، تم پہ کروڑوں درود([4])

امام غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کا مختصر تعارف

امام محمد بن محمد غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  پانچویں صدی کی مشہور اور بلند رُتبہ شخصیت ہیں ،


 

 



[1]   کَنْزُ الْعُمَّال، کتاب النکاح،  جلد:16، صفحہ:175، حدیث:45215۔

[2]    کَنْزُ الْعُمَّال، کتاب النکاح،  جلد:16، صفحہ:175، حدیث:45213۔

[3]   قبالۂ بخشش، صفحہ:133،134۔

[4]   حدائق بخشش، صفحہ:271۔