Book Name:imam Ghazali Ki Taleemat

عقائد پر طرح طرح کے اعتراض کر رہے تھے ، امام غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  میدان میں تشریف لائے اور نہایت تحقیقی انداز میں فلاسفہ کے اعتراضات کا نہ صِرْف رَدّ کیا بلکہ فلسفے کی بنیادوں پر عقلی اعتراضات وارِد کیے اور اس بارے میں کتابیں لکھ کر اسلامی عقائد کی حفاظت فرمائی۔

 (2) : اسی طرح امام غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے دور میں فرقۂ باطنیہ بھی عروج پر تھا ، یہ بھی اُمّت کو گمراہ کر کے اسلام کے بنیادی عقائد کو تبدیل کرنے اور اپنی باطِل تعلیمات عام کرنے میں مصروف تھے ، امام غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے اس گمراہ کُن فرقے کا بھی شَدّ ومَدّ کے ساتھ رَدّ کیا اور اُمّت کے عقائد کی حفاظت کی۔

 (3) : تیسرا بڑا اَور اَہم محاذ جس پر امام غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے کام کیا ، وہ تھا عوام کی عملی تنزلی۔ امام غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے دور میں مُعَاشَرہ بےراہ رَوِی کا شِکار تھا ، اس کی طرف امام غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے بروقت توجہ فرمائی اور مُعَاشَرے کی اِصْلاح کے لئے کمر بستہ ہو گئے ، اس کام کے لئے امام غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نےاِحْیَاءُ الْعُلُوْم لکھی ، کیمیائے سعادت لکھی ، مُکَاشِفَۃُ الْقُلُوْب لکھی ، مِنْہَاجُ الْعَابِدِیْن لکھی ، دِل کی اِصْلاح کیسے ہو گی ، ہم عبادت گزار کیسے بنیں گے ، نفس پر قابُو کیسے پانا ہے ، شیطان کا مقابلہ کیسے کرنا ہے ، کون کون سی چیزیں جہنّم کی طرف لے جاتی ہیں ، جنّت کا راستہ کیا ہے ، اللہ پاک کاقُرب کیسے ملے گا؟باطنی بیماریوں سے جان کیسے چُھوٹے گی؟ ایک شخص کی اپنی اِصْلاح کیسے ہونی ہے ، خاندان کی اِصْلاح کیسے ہونی ہے ، مُعَاشرے کی اِصْلاح کیسے ہونی ہے ، یہ ساری چیزیں امام غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے کتابوں میں لکھیں ، لوگوں کو بتائیں ، اس کے لئے امام غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے خانقاہ بنوائی ، مدرسہ تعمیر کیا ، امام غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  محافِل سجاتے ، دَرْس دیا کرتے ، بیان کیا کرتے ،