Book Name:Ghous e Aazam As A Mufti e Aazam

وہاں سر جھکاتے ہیں سب اُونچے اُونچے                              جہاں ہے ترا نقشِ پا غوثِ اعظم ([1])

مختصر وضاحت : میرے غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا دربار وہ خزانوں کا گھر ہے کہ جس میں بڑے بڑے بزرگ بھیک لینے حاضر ہوتے ہیں اوربڑے بڑے اولیاءآپ کے قدموں کے نشان پراپنے سروں کو جھکاتے ہیں۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                                                  صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

شریعت پر عمل نافذ فرمایا

                             پیارے اسلامی بھائیو!یقیناًحضورغوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  بہت زیادہ خوفِ خدا والے تھے۔ آپ نہ صرف عالم تھے بلکہ اپنے علم پر عمل کرنے والے بہت بڑے عامل تھے۔ بحیثیت مفتی آپ نے نہ صرف فتویٰ دیا بلکہ شریعت کی روشنی میں کاموں کو درست کرنے کی کوشش بھی فرمائی اور جہاں غلطی دیکھی اس کی اصلاح کرکے اسے درست طریقے سے کرنے کا حکم بھی جاری فرمایا اور ایسا کرنے میں آپ نے کسی سے رعایت کا لحاظ نہ فرمایا بلکہ اگر کوئی حکمران بھی غلط کام کرتاتو آپ اس کی گرفت فرماتے اور اسے شریعت پر عمل کرنے کا حکم ارشاد فرماتے جیسا کہ

اس وقت کے  خلیفہ اور حکمران  نے جب  ابوالوفایحییٰ بن سعیدکو جو “ رکاوٹ ڈالنے والے کا ظالم بیٹا “ کے نام سے مشہور تھا ، اسے قاضی کے منصب پرمقرر کیا تو حضورغوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  نے منبر پر جلوہ افروز ہوکر خلیفہ کو فرمایا “ اے خلیفہ تم نے ایک بہت بڑے ظالم شخص کوقاضی کے منصب پر مقرر کیا ہے۔ تم کل بروزِ


 

 



[1]     ذوقِ نعت ، ص۱۸۲