Book Name:Ghous e Aazam As A Mufti e Aazam

رَاسْت اللہ پاک کی طرف سے عَطا  کیا جائے۔

علم لدُّنی کے 70 دروازے کھول دئیے گئے

آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کو کیسا علمِ لدُنّی عطا ہوا تھا آئیے! اس سے متعلّق آپ کا ہی ایک فرمان سنتے ہیں  چنانچہ! حضرت سَیِّدُنا  شیخ بزّاز  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  فرماتے  ہیں حضور غوث پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے ایک بار مجھ سےفرمایااللہپاک نے میرے لیے  یعنی غوث پاک کےلیے  علم لدُّنِی  کے 70 دروازے  کھول دیئے ہیں ، ہردروازہ زمین و آسمان  کی وسعتوں سے بھی زیادہ وسیع ہے ، ایک دروازے کا درمیانی فاصلہ  زمین و آسمان کی وسعتوں سے زیادہ ہے۔ ([1])

 سُبْحَانَ اللہ!اللہ پاک نے ہمار ے غوثِ پاک کو کس قدر علمِ لَدُنِّی سے مالامال فرمایا تھااورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کے عِلْم ِلَدُنِّی کی کیا وسعت تھی کیا شان تھی آئیے !ایک حکایت سنئے اس سے آپ کو غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کےعِلْم ِلَدُنِّی کا اندازہ ہوگاجیسا کہ

عمر سہروردی  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کو علم لدُّنی عطا ہوگیا

سردارِسلسلۂ سہروردیہ حضرت شہابُ الحقِّ وَ الدِّین عُمر سُہَروَرْدی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں کہ مجھے علمِ کلام کا بہت شوق تھا ، میں نے اس فن کی کتابوں کو حفظ کرکے اس فن کی خوب مہارت حاصل کر لی تھی ۔ میرے چچا جان حضرت سَیِّدِی نجیبُ الدِّین عبدُالقاہِر سہروردی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  نے ایک روز مجھے ساتھ  لیا اور بارگاہِ غوثیت


 

 



[1]    بہجة الاسرار ، ذکرعلمہ وتسمية بعض شیوخہ رحمة اللہ تعالیٰ علیہ ، ص۲۲۶