Book Name:Ghous e Aazam As A Mufti e Aazam

قیامت دوجہاں کے مالک اور نہایت مہربان رب کو کیا جواب دو گے ؟ خلیفہ نے جب آپ کے اس فرمان کو سنا تو کانپنے لگااوررونے لگا اور اُسی وقت ابوالوفا یحییٰ بن سعید کوقاضی کے عہدے سے ہٹا دیا۔ ([1])

اے عاشقانِ غوث اعظم!سنا آپ نے کہ ہمارے غوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  نے اپنے منصب کا کس قدر لحاظ رکھا اور شریعت کے معاملے میں کس قدر سختی فرمائی کہ سامنے بیٹھے خلیفہ کے منصب کا بھی لحاظ نہ رکھا اور اسے شریعت کا حکم بتا کر ربِ کریم کے عذاب  سے ڈرایا ۔

اے عاشقانِ رسول ! یہ  ہےاپنے رب کا حقیقی خوف! کہ جس کے آگے منصب نہیں دیکھا جاتا۔ یہ ہے علم کی حقیقی شان کہ جو رب کی ذات کا خوف پیدا کرتی ہے کسی انسان یا اس کے منصب کا خوف نہیں ۔

ہمیں غورکرناہے کہ ہم جس سے محبت کادعویٰ کرتے ہیں کیا ان کے طریقوں کواپنانے کی کوشش کرتے ہیں؟غوثِ پاک کو اللہ پاک نے مضبوط حافظہ عطا فرمایا تھا ،  کسی بھی مسئلے کے جواب کے لیے آپ فوری اور درست جواب دے دیتے ۔ اتنی کَثْرَت  کے ساتھ فتاویٰ جات جاری کیے کہ کوئی فتویٰ ایک رات بھی آپ کے پاس نہ رہے۔ آپ 100 فُقَہاکو  لاجواب کرنے کے منصوبے میں ناکام بنا دیں اور ان کے ذہن سے سوالوں کو ختم کردیں۔ پھر خود ہی ان کے سوال جواب کے ساتھ اِرشَاد  فرمائیں۔ اللہ پاک نے آپ پر علمِ لدنی کے 70دروازے کھول دیئے۔ ہمارے غوثِ پاک پر


 

 



[1]    قلائد الجواہر ص6