Book Name:Faizan e Rabi Ul Akhir

امیرِاَہلِ سُنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے رسالے “ سانپ نُما جن “ میں یہ حکایت نَقْل کرتے ہیں : حُضورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ایک مرتبہ میں “ جامع منصور “ میں مصروفِ نماز تھا کہ ایک سانپ آگیا۔ اُس نے میرے سجدے کی جگہ سَر رکھ کر اپنا منہ کھول دیا۔ میں نے اُسے ہٹا کر سجدہ کیا مگر وہ میری گردن سے لِپَٹ گیا۔ پھر وہ میری ایک آستین میں گُھسااور دوسری سے نکلا۔ نماز مکمل کرنے کے بعد جب میں نے سلام پھیرا تو و ہ غائب ہوگیا۔ دوسرے روز میں پھر اُسی مسجِد میں داخل ہوا تو مجھے ایک بڑی بڑی آنکھوں والا آدَمی نظر آیا ، میں نے اُسے دیکھ کر اندازہ لگالیا کہ یہ شخص انسان نہیں بلکہ کوئی جِنّ ہے۔ وہ جِنّ مجھ سے کہنے لگا : میں آپ کو تنگ کرنے والا وُہی سانپ ہوں۔ میں نے سانپ کے رُوپ میں بہت سارے اَولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کو آزمایا ہےمگر آپ جیسا کسی کو بھی ثابت قدم نہیں پایا۔ پھر اس جِنّ نےآپ کے ہاتھ مبارَک پر تَوبہ کرلی ۔ ( بھجۃ الاسرار ، ص ، ۱۶۹ ملخصاً)

اللہ  پاک ہمیں حقیقی معنوں میں حُضورِ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کا غلام اور اُن کی سیرت پر چلنے والا  بنائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!ہم ماہِ رَبیعُ الْآخِر کے بارے میں سُن رہے ہیں۔ حضرت شاہ کلیمُ اللہ  شاہ جہاں آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جو کوئی اِس ماہ(یعنی رَبیعُ الْآخِر)کی چھٹی (6) ، بارہویں(12) ، بیسویں(20)اور چھبیسویں(26)تاریخ کو روزہ رکھے تو اسے بے حد ثواب ملے گا۔ (مرقع کلیمی ، ص۱۹۸)۔ لہٰذاہمیں چاہئے کہ ہم اس مہینےمیں ثواب کے خزانے لُوٹنے کے لئے نفل