Book Name:Milad e Mustafa

ترے خُلق کو حق نے عظیم کہا تری خِلق کو حق نے جمیل کیا

کوئی تجھ سا ہوا ہے نہ ہوگا شہا ترے خالقِ حسن و ادا کی قسم

وہ خدا نے ہے مرتبہ تجھ کو دیا نہ کسی کو ملے نہ کسی کو ملا

کہ کلامِ مجید نے کھائی شہا ترے شہر  و  کلام و بقا کی قسم[1]

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                  صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

عظمتِ مصطفی صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کا بیان

تفسیر صراطُ الجنان میں ہے : اس سے ثابت ہوا کہ ہمارے آقا و مولا ، حبیب ِ خدا ، محمدِ مصطفی  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ تمام انبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام میں سب سے افضل ہیں۔ اس آیتِ مبارکہ میں نبیِ کریم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کے عظیم فضائل بیان ہوئے ہیں۔ علمائےکرام نے اس آیت کی تفسیر میں پوری پوری کتابیں تصنیف کی ہیں اور اس سے عظمت ِ مصطفی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کے بے شمار نکات حاصل کئے ہیں۔

اس سے ثابت ہوتا  ہے کہ حضورپُرنور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کی شان میں اللہ پاک  نے محفل قائم فرمائی۔ خود عظمت ِ مصطفی  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کوبیان  فرمایا ۔ اور بیان کے سامعین(سُننے والوں)کیلئے کائنات کے مقدس ترین افراد انبیائےکرامعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو منتخب فرمایااور یہ ذکر بھی آپ  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کے دنیا میں تشریف لانے سے پہلے ہوا جس میں آپ کی عظمت بیان کی گئی او رانبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو بطورِ خاص آپصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ پرایمان لانے اور مدد کرنے کا حکم


 

 



[1]    خازن ، اٰل عمران ، تحت الآیۃ : ۸۱ ، ۱ / ۲۶۷-۲۶۸