Book Name:Milad e Mustafa

کے چرچے تھے اور انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام سے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی رسالت پر گواہی طلب کی جارہی تھی۔

اللہ پاک قرآن ِ کریم کےپارہ3 ، سُوْرۂ اٰلِ عمرٰن کی آیت نمبر81میں ارشادفرماتا ہے :

وَ اِذْ اَخَذَ اللّٰهُ مِیْثَاقَ النَّبِیّٖنَ لَمَاۤ اٰتَیْتُكُمْ مِّنْ كِتٰبٍ وَّ حِكْمَةٍ ثُمَّ جَآءَكُمْ رَسُوْلٌ مُّصَدِّقٌ لِّمَا مَعَكُمْ لَتُؤْمِنُنَّ بِهٖ وَ لَتَنْصُرُنَّهٗؕ-۔ ۳ ، آل عمران : ۸۱)                  

ترجمۂ کنزالایمان : اور یاد کرو جب اللہ نے پیغمبروں سے ان کا عہد لیا۔ جومیں تم کو کتاب اور حکمت دو ں پھر تشریف لائے تمہارے پاس وہ رسول کہ تمہاری کتابوں کی تصدیق فرمائے۔ توتم ضرور ضرور اس پرایمان لانااور ضرور ضرور اس کی مددکرنا۔

مولیٰ مشکل کُشا ، شیرِخدا حضرت علی المرتضیٰکَرَّمَ اللہُ وَجْہَہُ الْکَرِیْمنے فرمایا کہ اللہ پاک نے حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کے بعد جس کسی کو نبوت عطا فرمائی ، ان سے سیدُ الانبیاء ، محمد مصطفی  صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کے متعلق عہد لیا اور ان انبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اپنی قوموں سے عہد لیا کہ اگر ان کی  زندگی میں سرورِکائنات  صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ مبعوث ہوں(تشریف لائیں) تو وہ آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ پر ایمان لائیں اور آپ  صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ  کی ضرور ضرور مدد کریں ۔ [1]


 

 



[1]    حدائقِ بخشش ، ص۸۰