Book Name:Milad e Mustafa

اس لئے اپنی اُمتوں کے سامنے اتنا اپنا ذکر نہ کرتے جتنا ہمارے آقا ، مکی مدنی مصطفیٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا کرتے اور اپنے ذکر سے پہلے آپ کا ذِ کرکرتے ۔

حضرتِ سَیِّدُنا عیسیٰ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا اپنی اُمت کے سامنے حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی آمد کی خوشخبری سنانا تو قرآنِ کریم میں ہے چُنَانْچِہ

 اللہ پاک اِرشَاد فرماتاہے :

وَ اِذْ قَالَ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ یٰبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰهِ اِلَیْكُمْ مُّصَدِّقًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیَّ مِنَ التَّوْرٰىةِ وَ مُبَشِّرًۢا بِرَسُوْلٍ یَّاْتِیْ مِنْۢ بَعْدِی اسْمُهٗۤ اَحْمَدُؕ-فَلَمَّا جَآءَهُمْ بِالْبَیِّنٰتِ قَالُوْا هٰذَا سِحْرٌ مُّبِیْنٌ(۶)

                                       (پ۲۸ ، الصف : ۶)

ترجمۂ کنزالایمان : اور یاد کرو جب عیسیٰ بن مریم نے کہا اے بنی اسرائیل میں  تمہاری طرف اللہ کا رسول ہوں  اپنے سے پہلی کتاب توریت کی تصدیق کرتا ہوا اور ان رسول کی بشارت سناتا ہوا جو میرے بعد تشریف لائیں  گے اُن کا نام احمد ہے پھر جب احمد ان کے پاس روشن نشانیاں  لے کر تشریف لائے بولے یہ کھُلا جادو ہے۔

حضرت عیسی عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے  یہ خوشخبری آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے آنے کی خبر 570 سال پہلے سنائی  اور آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کانام بھی ارشاد فرمایا کہ ان کا نام احمد ہے۔ یہ بھی آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا میلاد ہے ۔ فرق صرف اتنا ہے کہ انبیائے کرام اپنی قوم کے مجمعوں میں ذکر فرماتے کہ وہ تشریف لائیں گے اورہم اپنے اجتماعات میں کہتے ہیں کہ وہ تشریف لے آئے ۔ فرق ماضی و مستقبل کا ہے ثابت ہوا کہ میلاد سنتِ انبیاء ہے ۔