Book Name:Achi Aur Buri Lalach

بُری حرص  پیدا ہونے کی ایک وجہ علمِ دین سے دوری بھی ہے کہ انسان جس چیز کاعلم نہیں رکھتا ، اُسے کرگزرتا ہے اوریوں گناہوں میں مبتلا ہوجاتاہے ۔ علم کی برکت سے انسان بہت سے گناہوں سے بچ کر نیکی کے کاموں میں مصروف ہوجاتاہے ۔

گناہوں کی حرص سے بچنے کےتین علاج

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے حرص و لالچ کے متعلق سُنا ، آئیے! بُری حرص کے تین علاج بھی سنتے ہیں :

(1)… گناہوں کی پہچان کیجئے۔ گناہوں کی پہچان حاصِل  کرنے اور ان کی سزائیں جاننےکےلیےعاشقانِ رسول علمائےکرام ومفتیان عُظَّام  کی صُحْبَت اِخْتِیارکیجئے ، امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے مدنی مذاکروں میں اوّل تا آخر شرکت کیجئے ، امیر اہلسنت کی دعائیں لیتے ہوئے ہر ہفتہ وار رسالہ اور مکتبۃ المدینہ کی دیگر کتب کا مطالعہ کیجئے۔ (2)…گناہوں کے نقصانات پر غور کیجئےکہ جب بندہ گناہ کرتا ہے تو غضب الٰہی کودَعْوَت  دیتا ہے ، جنت سے دُوراور جہنم کے قریب ہوجاتا ہے ، اپنی جان کو تکلیف میں ڈال دیتا ہے ، اپنے باطن کو ناپاک کربیٹھتا ہے ، اَعمال  لکھنے والے فرشتوں کوتکلیف دیتاہے ، اللہپاک اوررسولاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو ناراض کرتا ہے ، تمام انسانوں سے خِیانَت  اور رَبُّ الْعٰلَمِیْن  کی نافرمانی کرتا ہے۔ وغیرہ وغیرہ۔ (3)… بُرے خاتمے کا خوف دل میں پیدا کیجئے کہ گناہوں کی حرص رکھتے ہوئے گناہوں میں مُبْتَلا رہنا اور توبہ کی توفیق نصیب نہ ہونا بھی بُرے  خاتمے کے اَسْبَاب  میں سے ایک سَبَب  ہے۔ ([1])


 

 



[1]    حرص ، ص۴۲ملتقطاً