Hazrat Usman-e-Ghani

Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani

(News) دیکھنے ، سننے ، پڑھنے میں گزر جاتے ہیں۔ رات دیر تک ہوٹلوں اور چوراہوں پر بیٹھنا کتنوں کامعمول بن چکا ہے۔ اللہ پاک کی پناہ اب تو جگہ جگہ ایسے کئی “ چائے کیفے “ ملیں گے کہ جہاں بالخصوص نوجوان رات کودیر تک بیٹھ کر گپ شپ اور نہ جانے کیسی اُلٹی سیدھی باتیں کرتےہیں۔ تاش ، لُڈّواورویڈیو گیمزکھیل کراپنا قیمتی وقت برباد کیا جاتا ہے۔ بعض نادان موبائل و انٹرنیٹ استعمال کرنے میں اس قدر مگن ہوجاتے ہیں کہ وقت کا پتا ہی نہیں چل پاتا ۔ ایک تعداد ہے جو کام کاج کی چھٹی کرنا تو دور کی بات ہےچند منٹس کی تاخیر سے جانا بھی گوارا نہیں کرتی مگر آہ!فرائض و واجبات اورنفل عبادات کی ادائیگی ، نمازِ باجماعت کی حاضری اور تلاوتِ قرآن کرنے کے حوالے سے اِنتہائی غفلت و سُستی کا شکار ہے۔

کاش!ہر مسلمان دُنیا میں آنے کا مقصد سمجھ لے۔ موت کے وقت کی سختیوں کو یادکرے ، قبرکی تنہائی ،  گھبراہٹ کو یادکرے ، قِیامت کا 50ہزارسالہ دِن  اوربارگاہِ اِلٰہی میں پیشی سب کو یادرہے۔

آئیے!اپنے اندر عبادت و تلاوت کا ذوق و شوق بیدار کرنے کے لئے 2 فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنئے اور عِبادات و تلاوت کی عادت بنائیے ، چنانچہ

(1)ارشاد فرمایا : اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے : اے انسان!تُو میری عبادت کے لئے فارغ ہو جا میں  تیرا سینہ غنا سے بھر دوں  گا ، تیری محتاجی کا دروازہ بند کر دوں  گا۔ اگر تُو ایسانہیں  کرے گا تو میں  تیرے دونوں  ہاتھ مصروفیات سے بھر دوں  گا اور تیری محتاجی کا دروازہ بند نہیں  کروں  گا۔                                               (ترمذی ،  کتاب صفۃ القیامۃ ، باب۳۰ ،   ۴ / ۲۱۱ ، حدیث :  ۲۴۷۴)

(2)ارشاد فرمایا : “ بے شک لوگوں میں سے کچھ اللہ والے ہیں۔ “ صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  نے عرض کی : یارسولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ! وہ کون لوگ ہیں ؟فرمایا : قرآن پڑھنے والے کہ یہی لوگ