Jald Bazi Kay Nuqsanat

Book Name:Jald Bazi Kay Nuqsanat

پانچ ، سات یا کم و بیش مگر طاق ہوں ۔ کھجوریں نہ ہوں تو کوئی میٹھی چیز کھا لے۔ اگر نَماز سے پہلے کچھ بھی نہ کھایا تو گناہ نہ ہوامگر عشا تک نہ کھایا تو عتاب (یعنی ملامت) کیا جائے گا *  نَمازِ عید ، عیدگاہ میں ادا کرنا * عید گاہ پیدل چلنا* سواری پر بھی جانے میں حرج نہیں مگر جس کو پیدل جانے پرقدرت ہو اُس کیلئے پیدل جانا اَفضل ہے اور واپسی پر سُواری پر آنے میں حرج نہیں *  نَمازِ عید کیلئے عید گاہ جلد چلے جانا اور ایک راستے سے جانا اوردوسرے راستے سے واپس آنا* عید کی نماز سے پہلے صَدَقَۂ فِطر ادا کرنا * خوشی ظاہرکرنا* کثرت سے صَدَقہ دینا*  عید گاہ کو اِطمینان و وَقار اور نیچی نگاہ کئے جانا* آپس میں مبارک باد دینا*  بعدنماز عید مصافحہ ( یعنی ہاتھ ملانا) اور معانقہ (یعنی گلے ملنا) جیسا کہ عموماً مسلمانوں میں رائج ہے بہتر ہے کہ اِس میں اِظہارِمسرت ہے ، مگر اَمْرَد (یعنی خوبصورت لڑکے) سے گلے ملنا مَحَلِّ فِتنہ ہے*  عِیدُ الْفِطْر  کی نماز کیلئے جاتے ہوئے راستے میں آہستہ سے تکبیر کہئے اورنمازِ عید اَضحٰی کیلئے جاتے ہوئے راستے میں بلند آواز سے تکبیر کہئے۔ تکبیریہ ہے :

اَللہُ  اَکْبَرُ ؕ اَللہُ  اَکْبَرُ ؕ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاللہُ اَکْبَرُ ؕ اَللہُ  اَکْبَر وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ ؕ۔

ترجمہ : اللہ پاک سب سے بڑا ہے ، اللہ پاک سب سے بڑا ہے ، اللہ پاک کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور اللہ پاک سب سے بڑا ہے ،  اللہ پاک سب سے بڑا ہے اور اللہ پاک ہی کے لئے تمام خوبیاں ہیں ۔

(بہارِ شریعت ، ۱ / ۷۷۹تا۷۸۱ ، فتاویٰ ہندیہ ، ۱ / ۱۴۹ ، ۱۵۰ وغیرہ)

عیدِ اَضْحٰی ( یعنی بقر عید)تمام اَحکام میں عیدُ الْفِطْر( یعنی میٹھی عید) کی طرح ہے۔ صِرف بعض باتوں میں فَرق ہے ، مَثَلاً اِس میں ( یعنی بَقَر عید میں ) مُسْتَحَب یہ ہے کہ نَماز سے پہلے کچھ نہ کھائے چاہے