Book Name:Khuwaja Ghareeb Nawaz

حضرت خواجہ قُطبُ الدّین بختیارکاکیرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہاپنے پیرو مُرشد حضرت خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے متعلق فرماتے ہیں کہ میں کئی سال  تک خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خدمتِ اقدس میں حاضر رہا ۔

خواجہ شمس الدین سیالوی اور پیر کی خدمت  

شمس العارفین خواجہ شمس الدین سیالوی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکواپنے پیر و مرشد سے بہت عقیدت ومحبت تھی ، آپ سال میں کئی دفعہ پیدل مرشدِ کامل کے دربار میں حاضری دیتےاور فیوض و برکات سے مالامال ہو کر واپس لوٹتے تھے۔ آپ 40سال تک اپنے پیر و مرشد حضرت خواجہ سلیمان تونسویرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کےآستانۂ عالیہ  تونسہ شریف(پنجاب) کی طرف مسافر رہے ، جب گھر واپس آتے تو بے قرار ہو جاتے اور پھر روانہ ہو جاتے۔ آپ کے پاس ایک کمبل  ہوتا تھا جسے سردیوں میں اوڑھ لیا کرتے اور گرمی کے موسم میں نیچے بچھا دیا کرتے۔ جب حضرت خواجہ محمدسلیمان تونسویرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہمَہارشریف(ضلع بہاولنگر)تشریف لے جاتے  تو حضرت خواجہ شمس الدین سیالوی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ پیر و مرشد کا سامان اُٹھائے سواری کے آگے آگے دوڑا کرتے  اور منزل پر پہنچ کر پیر و مرشد کی خدمت کیا کرتے۔  آپ نے 14 مرتبہ اپنے مرشدِ کریم کے ساتھ پیدل مَہارشریفکا طویل سفراختیارفرمایا۔

(فیضانِ شمس العارفین ، ص ۲۳ ، تاریخ مشائخ چشت ، ص ۵۳۵)

مجدد الف ثانی اور پيرو مرشد

     حضرت مجدّدِاَلف ثانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہاپنے پیر و مرشدکا بے حد ادب و احترم فرما یا کرتے تھے اورآپ کے پیرصاحب بھی آپ کو بڑی قدر ومنزلت کی نگاہ سے دیکھتے تھے ۔ ایک روزآپ حجرہ شریف میں تخت پر آرام فرمارہے تھے کہ آپ کے پیرو مرشدخواجہ محمد باقی باللّٰہ نقشبندی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ دوسرے درویشوں کی طرح تنِ تنہا تشریف لائے   تو خادم نے حضرت مجدّدِاَلف ثانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کو بیدار کرنا چاہا ، مگر آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے سختی سے منع فرمایا دیا اور کمرے کے باہر ہی آپ  کے جاگنے کا انتظار کرنے لگے ۔ تھوڑی ہی دیر بعد حضرت مجدّدِاَلف ثانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی آنکھ کھلی ، باہر آہٹ سن کر آواز دی کون ہے ؟ حضرت خواجہ باقی باللّٰہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فرمایا : فقیر ،   محمد باقی۔ آپ آواز سنتے ہی تخت سے بے قراری کے ساتھ  اُٹھ کھڑے ہوئے اورباہر آکر نہایت عاجزی کے ساتھ پیر صاحب کے سامنے باادب بیٹھ گئے ۔              (تذکرۂ مجدد الف ثانی ، ص ۹)

 لعل شہباز قلندراور پیر و مرشد

حضرت لعل شہباز قلندررَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ تقرىباً 12ماہ تک پیرومرشدکے زیرِسایہ سلوک کی منزلیں طے  فرماتے  رہے ۔ آپ کے  پیرومرشد حضرت ابراہیم قادری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکی نظرِ ولایت نے  جب اس بات کا مشاہدہ کیا کہ یہ  اب مریدِ کامل بن کر طریقت کی اعلیٰ منزلیں طے  کرچکے ہیں تو انہوں نے  آپ کو خرقۂ خلافت و اجازت سے  نوازا اور خدمتِ دین کے لیے راہِ خدا  میں سفر کرنے  کی ہدایت فرمائی۔ ( شان قلندر و غيره ، ص۲۷۰بتغیر)

بایزید بسطامی اور خدمت مرشد

حضرت بایزید بِسطامیرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہایک مدت تک اپنے پیر و مرشد امام جعفر صادق رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خدمت میں رہے۔ آپ کو