Seerate Imam Ahmad Bin Hamnbal

Book Name:Seerate Imam Ahmad Bin Hamnbal

مُتَّقِی لوگ امن والے مقام میں  ہوں  گے۔(دخان:۵۱)(10)آخرت کا اچھا انجام مُتَّقِی لوگوں  کے لئے ہے۔(ہود:۵۱)(11)تقویٰ فضیلت حاصل ہونے کا سبب ہے۔ ([1]) (12)تقویٰ بہترین زادِ راہ ہے۔([2]) (13)جسے تقویٰ عطا کیا گیا اسے دِین ودُنیا کی بہترین چیز دی گئی۔ ([3]) (14)تقویٰ آخرت کا شرف ہے۔ ([4]) (15)مُتَّقِی لوگ سردار ہیں۔ ([5]) (صراط الجنان،۸/۴۹۶)

اَلْحَمْدُلِلّٰہحضرت امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کی ذاتِ مبارک میں تقویٰ و پرہیزگاری کا مادہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔آپ کے تقویٰ کا عالم یہ تھا کہ حرام وناجائز  تو دور کی بات ہے آپ تو ایسی چیزوں سے بھی بہت دور رہتے تھے جن کے حرام و حلال  اور جائز و ناجائزہونے میں ذرہ برابر بھی شک موجود ہوتا۔آئیے!اس بارے میں آپ کی سیرت کے2ایمان افروز واقعات سنتے ہیں،چنانچہ

(1)کروڑوں حَنبلیوں کے عظیم رہنما حضرت امام احمد بن حَنبل رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کے شَہزادے حضرت صالح رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ اِصفہان کے قاضی تھے۔ایک مرتبہ حضرت امام احمد بن حَنبل رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کے خادِم نے حضرتِ صالِح رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کے باورچی خانہ سے گوندھا ہوا آٹا لے کر روٹی تیاّر کر کے امام صاحِب کی خدمت میں پیش کی،آپ نے پوچھا:یہ اس قَدَر نرم کیوں ہے؟ خادِم نے گوندھا ہوا آٹا لینے کی کیفیّت بتا دی۔ آپ نے فرمایا:میرا بیٹا ِاِصفہان کا قاضی ہے،اُس کے یہاں سے خمیر کیوں لیا! اب یہ



[1]    معجم اوسط،باب العین،من اسمہ:عبد الرحمن،۳/۳۲۹، حدیث:۴۷۴۹، مفہوما

[2]    کنزالعمال،کتاب الاخلاق،قسم الاقوال، الباب الاول،الفصل الثانی،۲/۴۱،الجزء الثالث،حدیث:۵۶۳۲

[3]    کنزالعمال،کتاب الاخلاق،قسم الاقوال،الباب الاول،الفصل الثانی،۲/۴۱،الجزء الثالث، حدیث:۵۶۳۸

[4]    فردوس الاخبار،باب الشین،۲/۵، حدیث:۳۴۱۸

[5]    کنز العمال،کتاب الاخلاق،قسم الاقوال،الباب الاول،الفصل الثانی،۲/۴۱، الجزء الثالث، حدیث: ۵۶۵۰