Book Name:Seerate Imam Ahmad Bin Hamnbal
ہے۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ حضرت امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کا شمار بھی اُنہی خوش نصیبوں میں ہوتا ہے، جنہیںاللہ پاک نے ولی بنانے کے ساتھ ساتھ یاد رکھنے کی صلاحیت یعنی مضبوط قوت حافظہ سے سَرفراز فرمایا تھا،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نےبارگاہِ الٰہی سے ملنے والی اس شاندار نعمت اور بے مثال ذہانت کے ذریعے ہزاروں احادیثِ مبارَکہ کو اپنے دل و دماغ میں محفوظ کرلیا تھا۔جس کی شاندار مثال ہزاروں حدیثوں کا مجموعہ مسندِ امام احمد بن حنبل ہے۔آئیے!حضرت امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کی قوتِ حافظہ کے تعلق سے چند دلنشین واقعات سُنتے ہیں،چنانچہ
اُستاد کی تمام باتوں کو ذہن میں محفوظ کرلیا
حضرت ہُشَیْم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ حضرت امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُاللّٰہ ِعَلَیْہ کے پہلے اُستا دہیں ،آپ ایک عرصے تک حضرت ہُشَیْم رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کی صحبتِ بابرکت میں رہتے ہوئے علمِ دین حاصل فرماتے رہے۔ جس وقت حضرت ہُشَیْم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا انتقال ہوااس وقت آپ کی عمرِ مبارک بیس(20) سال تھی اور جو کچھ آپ نے اپنے استادِ محترم سے سنا تھا وہ تمام کا تما م آپ نے اپنے ذہن میں محفوظ فرمالیا تھا چنا نچہ
آپ خودفرماتے ہیں: جب میں بیس(20) سال کا تھا تو حضرت ہُشَیْم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا انتقال ہوگیا ، میں نےآپ سے سُنی ہوئی تمام باتوں کو اپنے ذہن میں محفوظ کرلیا تھا۔
(سیر اعلام النبلاء، رقم: ۱۸۷۶،احمد بن حنبل ،۹/۴۳۹ )
حضرت سعید بن عَمْرْو رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نے حضرت امام ابوزُرْعَہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ سے پوچھا:اے ابو زُرْعَہ!آپ کا حافظہ زیادہ مضبوط ہے یا امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کا؟ارشاد فرمایا:امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کاحافظہ مجھ سے زیادہ مضبوط ہے۔حضرت سعید رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نے فرمایا: آپ کو کیسے مَعلوم