Seerate Imam Ahmad Bin Hamnbal

Book Name:Seerate Imam Ahmad Bin Hamnbal

ہوا؟فرمایا:میں نے ان کی کتابیں دیکھی ہیں،ان کے شروع میں جو احادیثِ مبارکہ انہوں نے بیان کی ہیں ان کے روایت کرنے والوں کے نام ذکر نہیں کئے  گئے،یہ اس وجہ سے ہے کہ وہ حدیثِ مبارکہ کا جو حصہ سُن لیتے ہیں اسے اپنی یاد داشت میں محفوظ فرما لیتے ہیں اور یہ  میرے بس سے باہر ہے۔(سیر اعلام النبلاء، رقم: ۱۸۷۶، احمد بن حنبل ،۹/۴۴۰ )

ہزاروں حدیثیں یادفرمالیاکرتے

حضرت امام ابوزُرْعَہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نےایک روز حضرت امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کے صاحبزادے حضرت عبدُاللہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ سے ارشاد فرمایا:آپ کے والد حضرت اما م احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ ہزاروں  احادیث یاد فرمالیا کرتے تھے۔(سیراعلام النبلاء،رقم:۱۸۷۶،احمد بن حنبل ،۹/ ۴۴۰ )                

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

                                                سُبْحٰنَ اللہ!آپ نے سُنا کہ حضرت امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کا حافِظہ کتنا شاندار تھا،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے کم عمر ہی میں ہزاروں اَحادیثِ کریمہ کو یاد فرمالیا بلکہ اُن حدیثوں کو روایت کرنے والے اکثر بُزرگوں کے ناموں کو بھی یاد کرلیا،بِلا شُبہ یہ اللہ پاک کے خاص فَضْل و اِحسان اور نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے خصوصی فیضان کا کمال تھا کہ لوگ آپ کی قُوَّتِ حافظہ کی تعریف کیا کرتے تھے،جبکہ آج ہمارے حافِظے کمزور(Weak) ہوتے جارہے ہیں،ہمیں تو گزرے ہوئے کَل کی معمولی باتیں بھی یاد نہیں رہتیں،عیسوی مہینے اور اُن کی تاریخیں تو یاد رہتی ہیں مگر افسوس!اسلامی مہینوں اور اُن کی تاریخوں سے بے خَبر رہتے ہیں،چیزوں کے حِساب کتاب میں اَکثر پریشانی کا شکار ہوجاتے ہیں،