Book Name:Seerate Imam Ahmad Bin Hamnbal
فرمایا:میری اُمَّت کی افضل عبادت تلاوتِ قرآن ہے۔(شعب الایمان،باب فی تعظیم القرآن، ۲/۳۵۴، حدیث: ۲۰۲۲)
مگر افسوس!ہم ان عبادات سے غافل رہتے ہیں،کئی لوگوں کا اکثر وقت ہوٹلوں،دوستوں کی بیٹھکوں،اخبارات کا مطالعہ کرنے،فضول قصے کہانیاں پڑھنے،سوشل میڈیا کا استعمال کرنے وغیرہ میں گزرجاتا ہے،اذانیں ہوجاتی ہیں،نمازوں کے اوقات رُخصت ہوجاتے ہیں،مسجدوں میں بہترین قسم کےقالین،ٹائلیں،دریاں،پنکھے،لائٹیں،وضو خانے سمیت ہر سہولت موجود ہوتی ہیں مگر افسوس!کئی لوگ نفل نماز مثلاً تَہَجُّد،اوّابین،اِشراق و چاشت،صَلٰوۃُ التَّوْبَہ اور دیگر مبارک راتوں کے نوافل پڑھنا تو دُور کی بات ہے فرض نما زوں کی ادائیگی کے لئے بھی مسجد میں آکر جماعت سے نماز پڑھنے کے لئے تیار نہیں ہوتے۔نماز کی دعوت دی جائے تو جواب ملتا ہے:جمعہ سے پڑھیں گے،حج یا عمرہ کرلیں پھر پڑھیں گے،کپڑے یا بدن ناپاک ہے وغیرہ۔اسی طرح قرآنِ پاک پڑھنے،سیکھنے،اس کو سمجھنے اور عمل کرنے کے بجائے مسجدوں میں رکھوادیا جاتا ہے،جن کو پڑھنا آتا بھی ہے تو حالت یہ ہے کہ سالوں گزر جاتے ہیں مگرا نہیں اس پیاری کتاب کو کھول کر دیکھنے کی فُرصت تک نہیں ملتی،اسے اب اِیصالِ ثواب کا ذریعہ بنالیا گیا ہے یا ختم دلانے وغیرہ تک مَحدود کردیا گیا ہے۔یوں ہی مُحَرَّم،رجب، شعبان اور شوّال میں بھی نفل روزے رکھنے کا بہترین موقع ہوتا ہے مگر ان مہینوں میں بھی روزے رکھنے والوں کی تعداد بہت ہی کم ہے،افسوس کی بات تو یہ ہے کہ اب تو ماہِ رَمَضان جیسے مقدّس اور برکتوں والے مہینے کے فرض روزے رکھنے کا رُجحان بھی تیزی کے ساتھ دم توڑتا دکھائی دے رہا ہے۔
بہرحال اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے اندر بھی فرض عبادات کے ساتھ ساتھ نفل عبادات کا ذوق و