Book Name:Sharm-o-Haya Kisy Kehty Hen

وَ لِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِۚ     (۴۶)                       (پ۲۷ ،  الرحمن : ۴۶)

ترجَمۂ کنزالایمان : اورجواپنے ربّ کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے اس کے لئے دو جنّتیں ہیں۔

تو قبر میں  سے اس نوجوان نے جواب دیتے ہوئے کہا : یا امیرَ المومنین!بیشک میرے ربّ نے مجھے دو جنّتیں  عطا فرمائی ہیں۔ ‘‘ ([1])

محبت میں اپنی گُما یاالٰہی!

نہ پاؤں میں اپنا پتا یاالٰہی!

مِرے اشک بہتے رہیں کاش ہر دَم

تِرے خَوف سے یاخُدا یاالٰہی!

تِرے خوف سے تِرے ڈر سے ہمیشہ

میں تھرتھر رہوں کانپتا یاالٰہی!

بنا دے مجھے نیک نیکوں کا صدقہ

گناہوں سے ہر دَم بچا یاالٰہی!

عبادت میں گزرے مِری زندگانی

کرم ہو کرم یاخُدا یاالٰہی!

مسلماں ہے عطارؔ تری عطا سے

ہو ایمان پر خاتمہ یاالٰہی!


 

 



[1]    ابن عساکر ،  ذکر من اسمہ عمرو ،  عمرو بن جامع بن عمرو بن محمد۔ ۔ ۔  الخ ،  ۴۵ / ۴۵۰ ،  ذمّ الہوی ،  الباب الثانی و الثلاثون فی فضل من ذکر ربّہ فترک ذنبہ ،  ص۱۹۰-۱۹۱