Book Name:Ambiya-e-Kiram Ki Naiki Ki Dawat
اَلْحَمْدُلِلَّهِ الَّذِي بِعِزَّتِهٖ،وَجَلَالِهٖ تَتِمُّ الصَّالِحَاتُ
(مستدرک،کتاب الدعاء والتکبیر،۲/۲۴۱،حدیث:۲۰۴۳)
ترجمہ:تمام تعریفیں اللہ پاک کے لئے ہیں جس کے لئے غَلَبَہ و بُزرگی کے سبب اچھے کام پورے ہوجاتے ہیں۔
(خزینۂ رحمت،ص۹۸)
٭اجتماعی غوروفکر کا طریقہ(72مدنی انعامات (
فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ: (آخرت کے معاملے میں)گھڑی بھر غور و فکر کرنا 60 سال کی عبادت سے بہتر ہے۔(جامع صغیرللسیوطی،ص۳۶۵،حدیث:۵۸۹۷)
آئیے!مَدَنی انعامات کا رسالہ پُر کرنے سے پہلے ”اچھی اچھی نیتیں“کرلیجئے۔
(1)رِضائے الٰہی کے لئے خود بھی مَدَنی انعامات کے رِسالے سے آج کی غوروفکر(یعنی اپنامحاسبہ )کروں گا اور دوسروں کو بھی ترغیب دوں گا۔
(2)جن مَدَنی انعامات پر عمل ہوا اُن پر اللہ پاک کی حمد (یعنی شکر)بجا لاؤں گا۔
(3)جن پر عمل نہ ہوسکا اُن پر افسوس اورآئندہ عمل کرنے کی کوشش کروں گا۔
(4)گناہوں سے بچانے والے کسی مَدَنی انعام پر خدا نخواستہ عمل نہ ہوا تو توبہ و استغفار کے ساتھ ساتھ آئندہ گناہ نہ کرنے کا عہد کروں گا ۔
(5)بلاضرورت اپنی نیکیوں (مثلاََ فُلاں فُلاں یا اِتنے مَدَنی انعامات پر عمل ہے ) کااظہار نہیں کروں گا۔
(6)جن مَدَنی انعامات پر بعد میں عمل ہو سکتا ہے(مثلاََ آج313 بار درود شریف نہیں پڑھے)تو بعد میں یا کل عمل کرلوں گا۔
(7) مَدَنی انعامات کا رسالہ پُر کر نے کے اصل مقصد(مثلاََخوفِ خدا، تقویٰ، اخلاقیات کی درستی،مَدَنی کاموں میں ترقی وغیرہ)کو حاصل کرنے کی کوشش کروں گا۔
(8)کل بھی مَدَنی انعامات کا رسالہ پُر(یعنی فکرِ مدینہ) کروں گا۔